برازیل: حکومتی ویب سائٹ سے کورونا کے اعداد و شمار غائب
7 جون 2020دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا سے متعلق اہم نکات:
-
بھارت اور پاکستان میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے
-
چین میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران کووڈ انیس کا پہلا مقامی مریض سامنے آیا ہے
-
سویڈن میں لاک ڈاؤن نہ کیے جانے کے باوجود معیشت میں ریکارڈ گراوٹ
سویڈن نے کورونا وائرس کی وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے دیگر یورپی ممالک کے برعکس لاک ڈاؤن نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے باوجود اس یورپی ملک کی معیشت میں بھی ریکارڈ کمی ہونے کا اندیشہ ہے۔
سویڈن کے بااثر فنانشل گروپ سے وابستہ ماہر اولے ہومگرین نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ''دنیا کے دیگر ممالک کی طرح اس برس کی دوسری سہ ماہی میں سویڈن کی معیشت میں بھی ریکارڈ کمی ہو گی۔‘‘
یہ بھی پڑھیے: پاکستان اور بھارت میں کورونا متاثرین کا بتدریج اضافہ
ہومگرین کا مزید کہنا تھا کہ سال کے اختتام تک ممکنہ طور پر معیشت بحال ہونا شروع ہو جائے گی۔
سویڈن میں صحت سے متعلق حکام نے عوام کو سماجی فاصلہ اختیار کرنے اور سفر سے گریز کرنے کی تلقین کر رکھی ہے لیکن ملک میں ریستوران، کلبز اور دیگر کاروباری مراکز کھلے رکھے گئے تھے۔
ایک کروڑ سے زائد نفوس پر مشتمل اس یورپی ملک میں آج اتوار کی صبح تک کووڈ انیس کے مریضوں کی تعداد 43,900 ہو چکی ہے جب کہ اب تک 4,656 شہری ہلاک بھی ہوئے ہیں۔
پاکستان: مریضوں کی تعداد قریب ایک لاکھ، ہلاکتیں 2,000
پاکستان میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کووڈ انیس کے مزید 4,960 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 98,943 ہو گئی ہے۔
اسی دوران کورونا وائرس سے متاثرہ مزید 67 پاکستانی شہری ہلاک بھی ہوئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد بھی دو ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ پنجاب اور سندھ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے صوبے ہیں۔
کراچی میں بیس ہزار سے زائد افراد میں اس مرض کی تشخیص ہو چکی ہے جب کہ لاہور میں بھی قریب ساڑھے گیارہ ہزار مریض موجود ہیں۔
اب تک سب سے کم کیسز پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان میں سامنے آئے ہیں۔
بھارت: چھٹا سب سے زیادہ متاثرہ ملک
بھارت ميں مسلسل دوسرے روز کورونا وائرس کے مريضوں کی تعداد ميں ريکارڈ اضافہ نوٹ کيا گيا۔ پچھلے چوبيس گھنٹوں کے دوران 9,971 افراد ميں کووڈ انيس کی تشخيص ہوئی اور يوں اب ملکی سطح پر متاثرين کی تعداد ڈھائی لاکھ کے قريب آن پہنچی ہے۔
اتوار کی صبح کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت ميں اب تک سات ہزار کے قريب افراد اس بيماری سے ہلاک ہو چکے ہيں۔
نئی دہلی، احمد آباد اور ممبئی سب سے زيادہ متاثرہ شہر ہيں۔ دس ہفتوں سے جاری لاک ڈاؤن کے بعد پير آٹھ جون سے بھارت ميں شاپنگ مالز اور عبادت گاہيں کھل رہی ہيں۔
برازیلی حکومت کا کووڈ انیس کے اعداد و شمار ظاہر نہ کرنے کا فیصلہ
لاطینی امریکی ملک برازیل میں کورونا وائرس سے متعلق اعداد و شمار ٹریک کرنے والی اہم ویب سائٹ سے مریضوں اور ہلاکتوں کے بارے میں مجموعی اعداد و شمار ہٹا دیے گئے ہیں، تاہم یومیہ اعداد و شمار اب بھی جاری کیے جا رہے ہیں۔
حکام نے یہ فیصلہ ملکی صدر جیئر بولسونارو کے اس بیان کے بعد کیا ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ اعداد و شمار برازیل کی موجودہ صورت حال کی عکاسی نہیں کرتے۔
علاوہ ازیں صدر بولسونارو کے قریبی اتحادیوں کی جانب سے ایسے دعوے بھی کیے جا رہے ہیں کہ برازیل کے ریاستی حکام صحت کی وفاقی وزارت کو کووڈ انیس کی صورت حال کے بارے میں غلط رپورٹس بھیج رہے ہیں۔
یہ امر بھی اہم ہے کہ صدر بولسونارو اور ان کے قدامت پسند ساتھی شروع ہی سے لاک ڈاؤن کرنے کی مخالفت کرتے چلے آ رہے ہیں۔ عوامیت پسند برازیلی صدر بولسنارو لاک ڈاؤن مخالف مظاہروں اور ریلیوں میں بھی شرکت کرتے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: چین میں پہلی مرتبہ کورونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا
جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق برازیل میں اتوار کی صبح تک کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 673,000 جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 35,930 ہو چکی تھی۔
دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد قریب چار لاکھ
دنيا بھر ميں نئے کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد 6,897,225 جب کہ ہلاک شدگان کی تعداد چار لاکھ کے قريب پہنچ چکی ہے۔
امريکا کی جانز ہاپکنز يونيورسٹی کے اتوار سات جون کے اعداد و شمار کے مطابق کووڈ انيس کے انيس لاکھ بيس ہزار سے زائد مريض امريکا ميں ہيں جب کہ لاطينی امريکا ميں بھی ان دنوں يہ وبا تيزی سے پھيل رہی ہے اور مجموعی طور پر سولہ فيصد کيسز اب اس خطے کے ممالک ميں ہيں۔
بالاترتيب امريکا، برازيل، روس، برطانيہ اور بھارت سب سے زيادہ متاثرہ ممالک ہيں۔ دنيا بھر ميں لگ بھگ اکاون لاکھ افراد اس بيماری سے صحت ياب بھی ہو چکے ہيں۔
ش ح / ع س (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)