برازیل کی سیر کیجیے
برازیل میں ہر سال دنیا بھر سے سیاح سیر کے لیے آتے ہیں۔ سیر کرنے کے لیے دنیا کے پانچویں بڑے ملک برازیل کے بہترین مقامات یہ ہیں۔
ریو ڈی جینرو
یہ شہر دو افسانوی ساحلوں کا شہر ہے اور ماضی کے کئی شہرہ آفاق گیتوں میں ان کا ذکر ملتا ہے۔ یہ شہر چھ اعشاریہ بتیس ملین کی آبادی کے ساتھ ملک کا دوسرا بڑا شہر ہے۔ سورج کے پجاریوں کے لیے اس شہر کے ساحل مقناطیس کی حیثیت رکھتے ہیں۔
خلیج گوانابارا کا غروب آفتاب
ریو ڈی جینرو کے ساحل پر کھڑے ہو کر پہاڑوں اور جزائر کے پیچھے غروب ہوتے ہوئے آفتاب کا نظارہ کرنا ایک ناقابل فراموش تجربہ ہے۔ اس تصویر میں آپ ریو کے مشہور شوگر لوف پہاڑوں کو دیکھ سکتے ہیں۔
شوگر لوف کی کیبل کار
ریو ناقابل بیان مناظر سے سے بھرا پڑا ہے۔ اگر آپ برازیل کی سیاحت کے لیے جائیں توشوگر لوف پہاڑوں کے مقام وسٹا پر ہر صورت جائیں۔ سیاح کیبل کار کے ذریعے تین سو پچانوے میٹر بلند چوٹی تک پہنچ رہے ہیں۔ یہ چوٹی سن انیس سو تیرہ سے سیاحوں کی توجہ کی مرکز ہے۔
ریو کی علامت
مسیح نجات دہندہ ( مجمسہ) بازو پھیلائے شوگر لوف پہاڑوں کو دیکھ رہا ہے۔ یہ مجسمہ تیس میٹر بلند، اٹھائیس میٹر چوڑا اور اس کا وزن تقریباﹰ گیارہ سو پینتالیس ٹن ہے۔ اسے ریو کی علامت بھی کہا جاتا ہے۔ روزانہ تقریباﹰ چار ہزار سیاح اس مجسمے کے مقام پر آتے ہیں۔
ریو کا دوسرا چہرہ
ریو کی کچی آبادی کو اس کا دوسرا چہرہ قرار دیا جاتا ہے۔ ریو میں چھ ملین سے زائد افراد رہائش پذیر ہیں اور ان میں سے ہر پانچواں فرد اسی طرح کی کسی کچی آبادی میں رہتا ہے۔ ایسے سیاح کم ہی ہوتے ہیں، جو ذاتی طور پر اس علاقے کا رخ کریں لیکن کسی مقامی گائیڈ کے ساتھ اس علاقے کی سیر کی جا سکتی ہے۔
برازیل کا کارنیوال
کارنیوال برازیل کا سب سے اہم تہوار ہے۔ مقامی افراد اور سیاح ریو کی گلیوں اور سڑکوں پر مل کر یہ جشن مناتے ہیں۔ سب سے منفرد بات یہ ہے کہ اس دوران ریو کے مشہور سمبا اسکولوں کے مابین مقابلہ ہوتا ہے اور اس میں ہزاروں سمبا ڈانسر حصے لیتے ہیں۔
قدرتی عجوبہ
برازیل کی اگوازو آبشار ایک قدرتی عجوبے سے کم نہیں ہے۔ یہ آبشار برازیل میں ارجنٹائین کی سرحد کے قریب واقع ہے اور دنیا کی سب سے بڑی آبشار ہے۔ یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل اس آبشار کا سب سے بہترین ویو برازیل کی طرف سے ہی نظر آتا ہے۔
نیشنل پارک
چکمتی ہوئی ریت کے ہزاروں ٹیلے اور ان کے درمیان میٹھے پانی کے چشمے مل کر انتہائی خوبصورت نظارہ پیش کرتے ہیں۔ یہ منفرد پارک برازیل کے شمال میں پندرہ سو پچاس مربع کلومیٹر پر محیط ہے۔ اسے انیس سو اکیاسی میں نیشنل پارک کا درجہ دے دیا گیا تھا۔
ایمیزون دریا
دنیا کے کسی بھی دریا سے زیادہ پانی ایمیزون دریا میں پایا جاتا ہے۔ اگر آپ برازیل کے قدرتی حسن کو دیکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو وقت درکار ہو گا۔ مقامی گائیڈ اور کمپنیاں ہر طرح کی سہولیات فراہم کرتے ہیں اور جنگل کیمپ میں بھی قیام کیا جا سکتا ہے۔
میناوس شہر کی انفرادیت
قدرتی حسن کے علاوہ جس کو اوپرا سے محبت ہے وہ میناوس شہر کا رخ کر سکتا ہے۔ اس شہر میں ہر سال تین ہفتوں پر مشتمل اوپرا فیسٹیول منایا جاتا ہے۔ اس شہر کا مشہور اوپرا ہاؤس بھی قابل دید ہے، جسے مقامی ربڑ انڈسٹری سے ملنے والے آمدنی سے 1896ء میں تعمیر کیا گیا تھا۔
اولینڈا میں فن تعمیر کا حسن
شمال مشرقی برازیل میں بہت کم سیاح جاتے ہیں۔ لیکن اولینڈا شہر کو نو آبادیاتی دور کے فن تعمیر کا زیور سمجھا جاتا ہے۔ سترہویں صدی میں اسے آرٹسٹوں کا شہر سمجھا جاتا تھا اور اس کی اس حیثیت میں آج بھی کوئی فرق نہیں پڑا۔ اسے شہر کو 1982ء میں یونیسکو کے عالمی ورثے میں شامل کر لیا گیا تھا۔
سلواڈور ڈی باحیہ (افریقی وراثت)
شہر سلواڈور ڈی باحیہ سابق پرتگالی کالونی رہا ہے اور یہ صدیوں تک سرمایہ کاروں کے لیے برازیل میں غلاموں کی تجارت کا مرکز رہا ہے۔ آج اسے افریقی برازیلی ثقافت کا مرکز کہا جاتا ہے۔ یہ شہر نہ صرف موسیقی بلکہ دوستانہ ماحول کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔
تیسرا دارالحکومت
برازیل کی تاریخ میں اس کے تین دارالحکومت رہے ہیں۔ سب سے پہلا دارالحکومت سلواڈور ڈی باحیہ تھا پھر ریو ڈی جنیرو بنا اور 1960ء سے برازیلیہ دارالحکومت ہے۔