برطانوی شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ کی پاکستان ميں مصروفيات
15 اکتوبر 2019برطانوی شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ پير چودہ اکتوبر کی شب راولپنڈی کے نور خان ايئر بيس پر پہنچے۔ اس موقع پر پاکستانی وزير خارجہ شاہ محمود قريشی کے علاوہ پاکستان ميں تعينات برطانوی ہائی کمشنر تھومس ڈرو اور پاکستانی دفتر خارجہ کے ديگر کئی ارکان ان کے استقبال کے ليے موجود تھے۔ دونوں مہمانوں کو گارڈ آف آنر بھی پيش کيا گيا۔ اس موقع پر دارالحکومت اسلام آباد ميں سکيورٹی کے سخت ترين انتظامات کيے گئے ہيں۔ اسلام آباد ميں جس جگہ شاہی جوڑا ٹھہرا ہوا ہے، اس کے آس پاس ايک ہزار پوليس اہلکار تعينات ہيں۔
پير کی شب پاکستان آمد کے بعد شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ نے آج منگل سے اپنی سرگرميوں کا باقاعدہ آغاز کر ديا ہے۔ ان کی پہلی منزل اسلام آباد ميں لڑکيوں کا ايک اسکول تھا، جہاں دونوں نے۔ طلباء سے ملاقات کی۔ کيٹ لڑکيوں کی تعليم کی بڑی حامی ہيں۔ ماڈل کالج فار گرلز کے دورے پر کيٹ نے روايتی پاکستانی لباس زيب تن کر رکھا تھا۔
بعد ازاں ان کی پاکستانی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتيں طے ہيں، جس کے بعد وہ ايک عوامی اجتماع سے بھی خطاب کريں گے۔ شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ کی ملکی صدر عارف علوی کے ساتھ بھی ملاقات ہونی ہے تاہم اس کے وقت کے بارے ميں اطلاع فیالحال نہيں ہے۔ وزير اعظم عمران خان نے بھی دونوں مہمانوں سے غالباً ظہرانے پر ملاقات کریں گے۔ يہ ملاقات وزیر اعظم کے دفتر ميں ہو گی۔
آج ہی یعنی منگل کو شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ ايک امدادی يا خيراتی تقريب ميں بھی شرکت کريں گے اور پھر وہ ايک اجتماع سے خطااب کريں گے۔ اسلام آباد ميں ايک دن گزارنے کے بعد شاہی جوڑا بذريعہ روڈ لاہور کے ليے روانہ ہو گا۔ لاہور ميں يہ دونوں بادشاہی مسجد اور قلعے کا دورہ کريں گے۔ پھر جمعرات کو شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ چترال ميں ہوں گے، جہاں وہ موسمياتی تبديليوں سے متاثر ہونے والی مقامی کميونٹيز کے ارکان سے ملاقتيں کريں گے۔ جمعے کو اپنے پانچ روزہ دورے کے آخری روز روانگی سے قبل شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ فيصل مسجد جائيں گے۔
پرنس ولیم اور پرنسس کیٹ سے قبل پاکستان کا دورہ کرنے والا گزشتہ برطانوی شاہی جوڑا پرنس ولیم کے والد پرنس چارلس اور ان کی اہلیہ کامیلا کا تھا، جنہوں نے 2006ء میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ اس سے قبل پرنس ولیم کی والدہ شہزادی ڈیانا نے بھی 1996ء میں پاکستان کا ایک دورہ کیا تھا۔ لیڈی ڈیانا اس وقت سابق پاکستانی کرکٹر اور موجودہ وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے تعمیر کیے جانے والے کینسر ہسپتال کے لیے مالی عطیات جمع کرنے کی ایک تقریب میں شرکت کے لیے پاکستانی آئی تھیں۔ اس کے علاوہ برطانوی ملکہ الزبتھ ثانی بھی 1961ء اور 1997ء میں پاکستان کے سرکاری دورے کر چکی ہیں۔
ع س / ک م، نيوز ايجنسياں