1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانیہ: برمنگھم کی پانچ مساجد پر ہتھوڑے سے حملے

21 مارچ 2019

برطانوی شہر برمنگھم کی پولیس کے انسداد دہشت گردی کے ادارے نے شہر کے وسطی علاقے میں قائم مساجد پر رات کے وقت ہتھوڑے سے حملے کیے جانے کے واقعات کی تفتیش شروع کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/3FRBy
Großbritannien Birmingham - Witton Islamic Centre
تصویر: Google

برطانوی پولیس کے مطابق برمنگھم شہر کی پانچ مساجد پر رات کے وقت ہتھوڑے سے حملہ کر کے کھڑکیاں توڑ دی گئیں۔ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ بظاہر پانچوں حملے ایک ہی سلسلے کی کڑی دکھائی دے رہے ہیں۔

ویسٹ مڈلینڈس پولیس کے ترجمان ڈیو تھامسن کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، ’’ابھی تک گزشتہ رات کیے گئے حملوں کے محرکات واضح نہیں ہیں۔ پولیس اور انسداد دہشت گردی کا ادارہ مشترکہ طور پر حملوں کے ذمہ داروں کو تلاش کر رہے ہیں۔‘‘

پولیس کو ایک مسجد کی عمارت کو نقصان پہنچنے کی پہلی اطلاع مقامی وقت کے مطابق صبح دو بچ کر بتیس منٹ پر دی گئی تھی جب کہ بیالیس منٹ بعد دوسری مسجد سے بھی ایسی اطلاعات ملیں جس کے بعد دو دیگر عبادت گاہوں پر بھی نقصان پہنچنے کے بارے میں پتا چلایا گیا۔ صبح دس بجے پانچویں مسجد سے بھی عمارت کو نقصان پہنچائے جانے کی رپورٹ ملی۔

برمنگھم شہر کے ایک کونسلر ماجد محمود نے ایک مسجد کی عمارت کو پہنچنے والے نقصان کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ کرائسٹ چرچ میں دہشت گردانہ حملے کے بعد برطانوی مسلمان خوف کا شکار ہیں۔ برطانیہ میں مساجد کی عمارتوں کو نقصان پہنچانے کے یہ واقعات کرائسٹ چرچ کی مساجد میں دہشت گردی کے واقعے کے ایک ہفتے کے اندر سامنے آئے ہیں۔ نیوزی لینڈ میں دہشت گردانہ حملوں کے دوران پچاس سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

برمنگھم لندن کے بعد برطانیہ کا دوسرا بڑا شہر ہے اور برمنگھم میں مسلمانوں کی بڑی تعداد بھی آباد ہے۔ سن 2011 کی مردم شماری کے مطابق برمنگھم کے قریب بائیس فیصد شہری مسلمان ہیں۔

ش ح / ا ا (Nicole Goebel)

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید