1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانیہ میں ’دہشت گردی‘: چاقو سے حملوں میں تین افراد ہلاک

21 جون 2020

برطانیہ میں جنوبی انگلینڈ کے شہر رَیڈنگ میں لیبیا کے ایک باشندے نے چاقو سے حملے کر کے تین افراد کو قتل کر دیا۔ ملزم پولیس کی حراست میں ہے اور حکام ان حملوں کی ’دہشت گردی‘ قرار دے کر تفتیش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3e7FP
تصویر: picture-alliance/dpa/empics/S. Parsons

رَیڈنگ (Reading) سے اتوار اکیس جون کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق یہ خونریز حملے اس انگلش شہر کے ایک پارک میں ہفتہ بیس جون کی شام کیے گئے اور مبینہ ملزم نے چاقو سے وار کر کے تین افراد کو قتل اور تین دیگر کو شدید زخمی کر دیا۔ جنوبی انگلینڈ کا یہ شہر برطانوی دارالحکومت لندن سے تقریباﹰ 40 میل (65 کلومیٹر) مغرب کی طرف واقع ہے۔ برطانوی سکیورٹی ذرائع کے مطابق مبینہ ملزم لیبیا کا ایک 25 سالہ شہری ہے، جسے پولیس نے 'دہشت گردی‘ کے شبے میں گرفتار کر لیا ہے۔

ٹیمز ویلی پولیس نے ان حملوں کے بارے میں آج اتوار کے روز بتایا، ''انسداد دہشت گردی کی پولیس اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ رَیڈنگ میں پیش آنے والا واقعہ دہشت گردی کی واردات تھا اور اس جرم کی اسی پہلو سے چھان بین کی جا رہی ہے۔‘‘

وزیر اعظم جانسن کی صدارت میں اجلاس

اس خونریز واردات کے بعد برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اتوار کے روز سینیئر وزراء، اعلیٰ پولیس اہلکاروں اور سلامتی کے نگران سرکردہ حکام کے ایک اجلاس میں ان حملوں کو بیزار کن اور قابل نفرت قرار دیا اور کہا کہ برطانوی معاشرے میں ایسے جرائم کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

UK Vorfall in Reading | Mehrere Menschen in Park mit Messer veletzt
تصویر: picture-alliance/empics/S. Parsons

چھرا گھونپ دینے کی ان وارداتوں کے بارے میں شروع میں پولیس اور حکومت دونوں نے کہا تھا کہ بظاہر یہ کوئی دہشت گردانہ کارروائی معلوم نہیں ہوتی تاہم ملزم کے محرکات کی ہر پہلو سے چھان بین کی جائے گی۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا تھا کہ ان ہلاکتوں کے حوالے سے پولیس کے تفتیشی ماہرین زیر حراست ملزم کے علاوہ کسی ایک یا ایک سے زائد دیگر ممکنہ ملزمان کی تلاش میں نہیں ہیں۔

حملہ احتجاجی مظاہرے کے بعد کیا گیا

آج اتوار کے روز پولیس نے بتایا کہ یہ واردات مصدقہ طور پر دہشت گردی کا واقعہ تھی۔ لیبیا سے تعلق رکھنے والے ملزم نے، جس کا نام نہیں بتایا گیا، رَیڈنگ کے فوربری گارڈنز نامی پارک میں کل ہفتے کی شام غروب آفتاب سے قبل ایک بڑے چاقو سے یہ حملے اس وقت کیے تھے، جب اسی پارک میں نسل پرستی کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ ابھی ختم ہی ہوا تھا۔ پولیس کے مطابق اس دہشت گردانہ کارروائی اور ہلاکتوں کا نسل پرستی کے خلاف مظاہرے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور نے یکدم اپنا چاقو نکال کر آٹھ سے لے کر دس افراد تک کے ایک قریبی گروپ پر پے در پے وار کرنا شروع کر دیے تھے۔ برطانیہ میں حکام کی طرف سے دہشت گردی قرار دیے گئے کئی گزشتہ حملے اس طرح چاقووں یا خنجروں سے کیے گئے تھے۔ اس سے قبل ایسے گزشتہ دو ہلاکت خیز حملے اس سال فروری میں جنوبی لندن میں اور گزشتہ برس نومبر میں لندن برج پر کیے تھے۔ ان دونوں حملوں کے ملزم پولیس کے ہاتھوں موقع پر ہی مارے گئے تھے۔

م م / ع ب (روئٹرز، اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں