برلن میں ’’جرمن فلم پرائز‘‘ کی تقریبِ تقسیم
24 اپریل 2010آسٹریا سے تعلق رکھنے والے ہدایتکار مشاعیل ہانیکےکی بین ا لاقوامی اشتراک سے بننے والی فلم ’’دا وائٹ ربن‘‘ بہترین غیر ملکی فلم کا آسکر ایوارڈ نہیں جیت سکی تو کیا ہوا، جرمنی میں اِسے بہترین فلم کے اعزاز سے نوازا گیا ہے، جس کے ہمراہ پانچ لاکھ یورو کی رقم بھی دی گئی۔ اِس بلیک اینڈ وائٹ فلم میں پہلی عالمی جنگ کے دوران شمالی جرمنی کے ا یک گاؤں کی کہانی بیان کی گئی ہے۔
اِسی فلم میں ایک سنگدل اور کٹر پادری کا کردار ادا کرنے والے اداکار بُرگہارٹ کلاؤسنر کو بہترین اداکار کے جرمن فلم پرائز سے نوازا گیا۔ فلم میں اُن کی بیٹی کے کردار میں جلوہ گر ہونے والی ماریا وکٹوریا ڈراگُس بہترین معاون اداکارہ قرار پائیں۔ اِس فلم نے لولا کہلانے والے مجموعی طور پر جو دَس جرمن فلم پرائزز جیتے، اُن میں بہترین ہدایتکار، بہترین اسکرپٹ، بہترین ساؤنڈ اور بہترین ملبوسات کے ایوارڈ بھی شامل ہیں۔ یہ فلم مجموعی طور پر تیرہ ایوارڈز کے لئے نامزد کی گئی تھی۔
ہدایتکار مشاعیل ہانیکے نے کہا کہ اُن کی فلم پر ایوارڈز کی جو بارش کی گئی ہے، اُس کے لئے وہ شکر گذار ہیں۔ یہ فلم اِس سے پہلے فرانس میں کان کے فلمی میلے کا اعلیٰ ترین اعزاز گولڈن پام ہی نہیں بلکہ امریکہ میں گولڈن گلوب ایوارڈ بھی جیت چکی ہے لیکن آسکر ایوارڈز کی تقریبِ تقسیم میں خالی ہاتھ رہی تھی۔ جرمنی میں اب تک چھ لاکھ تماشائی یہ فلم دیکھ چکے ہیں۔
جرمن فلم پرائز کی اِس تقریبِ تقسیم کے اٹھارہ سو شرکاء میں وفاقی جرمن چانسلر انگیلا میرکل بھی موجود تھیں، جنہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ جرمنی میں اب ایک بار پھر شاندار فلمیں بن رہی ہیں اور گزشتہ ہفتے لاس اینجلس میں اپنے ایک دورے کے موقع پر اُنہیں خود قریب سے یہ دیکھنے کا موقع ملا کہ جرمن فلموں کی ساکھ وہاں کتنی اچھی ہے۔
اِس بار جرمنی کے ممتاز فلم ساز اور سکرپٹ رائٹر بیرنڈ آئشنگر کو جرمن فلم کے لئے اُن کی خدمات کے بدلے میں اعزازی ’’لولا‘‘ سے نوازا گیا۔ آئشنگر یہ ایوارڈ وصول کرتے ہوئے بے حد جذباتی ہو گئے اور اُنہوں نے کانپتے ہوئے کہا کہ یہ ایوارڈ اُن کے لئے درحقیقت ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔
بہترین اداکارہ کا اعزاز اُنتیس سالہ ترک نژاد جرمن اداکارہ سبل کیکلی نے جیتا، جنہوں نے غیرت کے نام پر قتل کے موضوع پر بننے والی فلم ’’دا سٹرینجر‘‘ میں ایک ترک لڑکی کا کردار ادا کیا ہے۔
’’جرمن فلم پرائز‘‘ کے تحت مجموعی طور پر سولہ مختلف شعبوں میں 2,9 ملین یورو مالیت کے انعامات دئے جاتے ہیں اور مالیت کے اعتبار سے یہ جرمنی میں ثقافتی شعبے کے سب سے بڑے اعزازات ہیں۔
رپورٹ : امجد علی
ادارت : شادی خان سیف