1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بریگزٹ مذاکرات اب برطانوی وزیراعظم خود کریں گی

25 جولائی 2018

برطانوی وزیراعظم ٹیریزا مے نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ یورپی یونین سے برطانوی انخلا کے سلسلے میں جاری مذاکرات اب وہ خود کریں گی۔ بریگزٹ وزیر کو اس تناظر میں داخلی امور پر توجہ دینے کا ہدف دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3237k
Brexit Symbolbild
تصویر: picture-alliance/dpa/AA/K. Green

منگل کو ٹیریزا مے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اب یورپی یونین کے ساتھ بریگزٹ کے موضوع پر بات چیت وہ خود کریں گی جب کہ ان کے نئے بریگزٹ وزیر انہیں معاونت کرنے کے ساتھ ساتھ یورپی یونین سے اخراج کے تناظر میں داخلی امور پر توجہ دیں گے۔

مے نے اپنی کابینہ میں ذمہ داریوں میں تبدیلی سے متعلق یہ اعلان ایک ایسے موقع پر کیا ہے، جب کہ حالیہ کچھ عرصے میں برطانیہ میں متعدد وزرا کے استعفوں کے ساتھ ساتھ بریگزٹ کے موضوع پر زیادہ پیش رفت نہ ہونے پر بے چینی پائی جاتی ہے۔ آئندہ برس مارچ تک برطانیہ یورپی یونین کی رکنیت ختم کرنے والا ہے، تاہم اب تک برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان کوئی ڈیل طے نہیں پا سکی ہے۔

یورپی یونین سے اخراج خطرے میں ہے، برطانوی وزیراعظم کا انتباہ

مے کے بریگزٹ پلان پر ٹرمپ کی تنقید

یہ بات اہم ہے کہ نو جولائی کو بریگزٹ وزیر ڈیوڈ ڈیوس نے یہ کہہ کر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا کہ وزیراعظم مے کے منصوبے کے تحت یورپی یونین کے ساتھ انتہائی قریبی اقتصادی تعلق برقرار رہے گا۔ مے نے ڈیوس کے بعد سخت گیر موقف کے حامل ڈومینیک راب کو بریگزٹ وزیر کا عہدہ تفویض کیا تھا۔

وزیراعظم مے بریگزٹ سے متعلق اپنے منصوبے پر اپوزیشن کی تنقید کو رد کرتی ہیں، تاہم ان کی اپنی جماعت کے متعدد قانون ساز بھی اس منصوبے سے اختلاف کر رہے ہیں۔ سیاسی رہنماؤں کا مطالبہ ہے کہ یورپی یونین سے واضح اور صاف انداز سے راہ جدا کی جائے۔

پارلیمان کے نام اپنے مراسلے میں مے نے کہا ہے کہ ان کا کابینہ دفتر بریگزٹ معاملے کی ’تمام تر ذمہ داری‘ کا حامل ہو گا جب کہ کابینہ دفتر کا یورپی یونٹ اولی رابنز کی قیادت میں ان کی معاونت کرے گا، جب کہ بریگزٹ دفتر راب کی سربراہی میں معاون کا کردار ادا کرتا رہے گا۔ راب کے دفتر کو تاہم کلیدی ذمہ داری بریگزٹ کے بعد داخلی سطح پر اثرات کی بابت تیاری کرنے کی ہو گی۔

لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے شیڈو بریگزٹ وزیر جینی چاپمن نے تاہم مے کے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے، ’’ڈومینک راب کو اپنی ذمہ داری سنبھالتے ہی اور وزیراعظم کی جانب سے ایک طرف ہٹا دیا گیا۔‘‘

ع ت، ع ح (روئٹرز، اے ایف پی)