بغداد دوہرے خود کش حملے، 60 گرفتار
29 اکتوبر 2009جمعرات کے روز عراقی فوج کے ترجمان جنرل قاسم عطا نے بین الاقوامی خبر رساں اداروں سے بات چیت کرتے ہوئے ان گرفتاریوں کی تصدیق کی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ اہلکار بغداد کے علاقے صالحہ کی سیکیورٹی پر مامور تھے۔ گرفتارشدگان میں مختلف عہدوں سے تعلق رکھنے والے گیارہ افسران اور 50 دیگر سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔
بغداد کے مرکز میں واقع علاقے صالحہ میں وزارت انصاف اور صوبائی گورنر کے دفتر کی عمارتوں کو ان حملوں میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ ان حملوں میں 500 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ جن میں سے متعدد شدید زخمی تاحال ہسپتال میں ہیں۔
عراقی جنرل قاسم عطا کے مطابق ان حملوں کی تفتیش کرنے والے کمیشن نے ان اہلکاروں کی گرفتاری کا حکم دیا۔ عطا کے مطابق ان تمام اہلکاروں کا تعلق سیکیورٹی فورسز کے صالحہ سیکشن سے ہے۔
دریں اثناء عراقی وزارت صحت کے ترجمان صباح عبداللہ نے کہا ہے کہ ان حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 153 ہو گئی ہے، جبکہ ہلاک اور زخمی ہونے والے زیادہ تر سرکاری ملازم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دھماکے اتنے شدید تھے کہ ان سے لاشیں بری طرح مسخ ہو گئیں۔ ان کا کہنا تھا تھا کہ ہلاک ہونے والوں کے بارے میں فی الحال یہ تک بتانا مشکل ہے کہ ان میں عورتوں، مردوں اور بچوں کی تعداد کیا تھی۔
القاعدہ سے تعلق رکھنے والی جماعت ’’اسلامی ریاست عراق‘‘ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت: عاطف بلوچ