بلوچ علیحدگی پسندوں کا فوجی ہیلی کاپٹر مار گرانے کا دعویٰ
3 اگست 2022پاکستانی صوبہ بلوچستان میں سرگرم علیحدگی پسندوں نے صوبے میں سیلاب کے دوران امدادی کاروائیوں میں حصہ لینے والے پاکستانی فوج کے ُاس ہیلی کاپٹر کو مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے جس میں کور کمانڈر سمت چھ فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ تاہم ایک سینئر فوجی عہدیدار نے علیحدگی پسندوں کے اس دعوے کو پروپیگنڈا اور جعلی خبر قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔ اس عہدیدار کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر خراب موسم کے دوران گر کر تباہ ہوا۔
بلوچ باغی گروہوں کی ایک تنظیم بلوچ راجی آجوئی سنگر (بی آر ایس) کی طرف سے منگل دو اگست کو خبر رساں ادارے روئٹرز کو بھیجے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے نیچی پرواز کے دوران فوجی ہیلی کاپٹر کو ایک اینٹی ایئرکرافٹ ہتھیار سے نشانہ بنایا۔
اس گروپ نے اپنے دعویٰ کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا اور نہ ہی آزادانہ ذرائع سے اس کی تصدیق ہو سکی ہے۔
رقبے کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے بلوچستان میں بلوچ عسکریت پسندوں نے کئی دہائیوں سے حکومت کے خلاف بغاوت شروع کر رکھی ہے۔انہیں شکایت ہے کہ بلوچستان کے گیس اور معدنی وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کے ذریعے ملک کے دیگر حصوں کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے جبکہ بلوچوں کا استحصال کیا جا رہا ہے۔
پاکستان کے ہمسایہ ملک چین کے زیر انتظام گہرے پانی کی بندرگاہ گوادر بھی اسی صوبے میں واقع ہے۔ اربوں ڈالر کی چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) سڑک اور سمندری راستوں کے ذریعے اس بندر گاہ کو بیجنگ کے 'روڈ اینڈ بیلٹ‘ منصوبے سے منسلک کرے گی۔ بلوچ علیحدگی پسند اس منصوبے کے مخالف ہیں اور اس پر حملے کر کے اس کے مختلف حصوں کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔
بلوچستان ان دنوں شدید بارشوں کے سبب سیلابی ریلوں کی زد میں ہے اور بعض جگہوں پر فوج ان امدادی کاموں کی نگرانی اور انجام دہی میں حصہ لے رہی ہے۔ فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق پیر یکم اگست کو تباہ ہونے والا فوجی ہیلی کاپٹر لسبیلہ کے علاقے میں سیلاب ریلیف آپریشن کا حصہ تھا اور اس میں کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سمیت چھ فوجی افسران سوار تھے۔
ش ر/ا ب ا (روئٹرز)