1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بل گیٹس: امیر ترین نہیں تو عظیم ترین ارب پتی

8 مارچ 2011

معروف امریکی جریدے فوربز میگزین سال 2011ء کے لیے دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست بدھ نو مارچ کو جاری کر رہا ہے۔ مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی اس میں سرفہرست نہیں ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/10V9F
تصویر: AP

تاہم ایسا نہیں کہ بل گیٹس سے دنیا کے امیر ترین فرد ہونے کا تاج کسی نے چھینا ہے، بلکہ یہ اعزاز انہوں نے ایک زیادہ عظیم کام کے لیے خود ہی ترک کیا ہے۔ یہ عظیم کام دنیا سے بیماریوں کے خاتمے، تعمیر و ترقی اور امریکہ میں تعلیم کے شعبے میں بہتری کے لیے اپنی ذاتی دولت خرچ کرنے کا ہے۔ اگر گیٹس اپنی دولت انسانی بھلائی کے کاموں پر خرچ نہ کرتے تو انہیں امیر ترین فرد ہونے کے اعزاز سے نہیں ہٹایا جاسکتا تھا۔

دنیا کے ارب پتی افراد میں سے بل گیٹس فلاحی کاموں کے لیے اپنی دولت خرچ کرنے والوں میں سرفہرست ہیں۔ امریکہ کے معروف کمپیوٹر ادارے مائیکروسافٹ کے بانی اور ان کی بیوی میلنڈا گیٹس فلاحی کاموں کے لیے اب تک 28 ارب ڈالر خرچ کرچکے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ گیٹس دنیا کے دیگر ارب پتی افراد کو بھی اس بات پر قائل کرنے میں معاونت کر رہے ہیں کہ وہ بھی اپنی دولت فلاح وبہبود کے کاموں کے لیے خرچ کریں۔

Bill und Melinda Gates in Mosambik
بِل گیٹس اور میلنڈا گیٹس فلاحی کاموں کے سلسلے میں موزمبیق میںتصویر: picture-alliance / dpa

فوربز میگزین کی طرف سے جاری کردہ گزشتہ برس کے امیر ترین افراد کی فہرست میں میکسیکو سے تعلق رکھنے والے کارلوس سلِم 53.5 بلین ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ پہلے نمبر پر تھے۔ سلم سے محض 500 ملین ڈالر کے فرق پر دوسری پوزیشن بل گیٹس کے پاس تھی۔ 1995 کے بعد یہ دوسرا موقع تھا جب گیٹس سال کے امیر ترین فرد نہیں تھے۔ اس فہرست کے مطابق وارن بفٹ تیسرے نمبر پر تھے۔

دنیا کے امیر ترین افراد کی سرمایہ کاری پر تحقیق کرنے والی ایک کمپنی ویلتھ ایکس کے ڈائریکٹر ڈیوڈ لنکن کا اندازہ ہے کہ بل گیٹس کی موجودہ دولت کا اندازہ 49بلین ڈالرز ہے۔ کارلوس سلِم کے اثاثے 60 بلین ڈالرز کے قریب ہیں جبکہ وارن بفٹ کی موجودہ دولت کا اندازہ 47 بلین ڈالرز ہے۔ بوفٹ خود بھی فلاحی کاموں پر سرمایہ خرچ کرتے ہیں۔

رپورٹ: افسراعوان

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں