بنگلہ دیش انسانی حقوق کی صورتحال بہتر بنائے، جان کیری
29 اگست 2016خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے آج اپنے اولین سرکاری دورہ بنگلہ دیش کے دوران کہا ہے کہ ایسے شواہد ملے ہیں کہ بنگلہ دیش میں ہونے والے حالیہ سلسلہ وار حملوں میں انتہا پسند گروہ داعش ملوث ہے۔
کیری نے آج ڈھاکا میں بنگلہ دیشی حکام کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ دونوں ممالک انسداد دہشت گردی سے متعلق امور میں تعاون مزید بہتر بنائیں گے۔
دوسری طرف بنگلہ دیشی ہوم منسٹر اسد الزمان خان نے روئٹرز کو بتایا ہے کہ کیری کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے واضح کیا ہے کہ بنگلہ دیش میں انتہا پسندی کے واقعات میں کوئی غیر ملکی تنظیم یا جنگجو ملوث نہیں ہے، ’’ہمارے ملک میں جنگجو ہیں، جو اس سرزمین سے ہی انتہا پسندی کی طرف مائل ہوئے ہیں۔‘‘
اس ایک روزہ دورے کے دوران کیری نے اپوزیشن رہنماؤں کے علاوہ انسانی حقوق کے کارکنوں کے ساتھ بھی ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے مزدور اور ٹریڈ یونینیوں کے سرکردہ رہنماؤں سے ملاقاتوں میں بنگلہ دیش کی گارمنٹس انڈسٹری میں بہتری لانے کے حوالے سے بھی مذاکرات کیے۔
کیری نے کہا کہ بنگلہ دیشی گارمنٹس فیکٹریوں کی حفاظتی معائنہ کاری کے لیے امریکی حکومت ڈھاکا کو مدد فراہم کرے گی۔
بنگلہ دیشی وزیر اعطم شیخ حسینہ واجد اور وزیر خارجہ محمود علی سے ملاقات کے بعد جان کیری نے کہا کہ واشنگٹن اور ڈھاکا خفیہ معلومات کے تبادلے کے حوالے سے تعاون مزید بہتر بنائیں گے۔ انہوں نے اس دوران یہ بھی کہا کہ بنگلہ دیش میں انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے جمہوری اقدار کو فروغ انتہائی ضرروی ہے۔
کیری بنگلہ دیش کا دورہ مکمل کرتے ہوئے بھارت روانہ ہو جائیں گے، جہاں وہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ مذاکرات کے علاوہ امریکی بھارتی اسٹریٹیجک اینڈ کمرشل ڈائیلاگ میں شریک ہوں گے۔