1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنگلہ دیش میں لوڈشیڈنگ: اسّی فیصد حصہ تاریکی میں ڈوب گیا

5 اکتوبر 2022

بجلی کے گرڈ اسٹیشن میں جزوی خرابی کے سبب مجموعی آبادی کے تقریباً 80 فیصد پر اثر پڑا۔ عالمی سطح پر توانائی کی قیمتوں میں اضافے کے سبب بنگلہ دیش حالیہ مہینوں میں بجلی کے بڑے بحران کا شکار ہے۔

https://p.dw.com/p/4Hl0F
Bangladesch Dhaka | Stromausfall
تصویر: Mahmud Hossain Opu/AP Photo/picture alliance

گرڈ اسٹیشن میں جزوی خرابی کے نتیجے میں بنگلہ دیش کی مجموعی 168 ملین کی آبادی میں سے تقریباً 130 ملین افراد کو بجلی سے محروم رہنا پڑا۔

ہوا کیا تھا؟

بنگلہ دیش کا بجلی گرڈ منگل کے روز مقامی وقت کے مطابق دوپہر دو بجے کے قریب خراب ہو گیا۔ گرڈ میں خرابی کے بعد ہونے والے بڑے لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ملک کا 80 فیصد سے زائد حصہ تاریکی میں ڈوب گیا۔

بنگلہ دیش پاور ڈیولپمنٹ بورڈ کے اہلکار شمیم حسن نے روئٹرز کو بتایا کہ اس کی وجہ سے 75 تا 80 فیصد بنگلہ دیش میں بجلی کی سپلائی بند ہو گئی۔

انہوں نے بتایا کہ بجلی پیداکرنے والے کارخانے اس وقت تقریباً 4500 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں، جب کہ ملک بھر میں بجلی کی مانگ 14200 میگاواٹ کی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق منگل کے روز ملک میں بجلی کی سب سے زیادہ مانگ  پیش قیاسی سے تین فیصد زیادہ تھی۔

 شمیم حسن نے مزید بتایا کہ بنگلہ دیش کے شمال مغرب میں کچھ مقامات کے علاوہ ملک کا باقی حصہ بجلی سے محروم ہے۔

بنگلہ دیش پاور ڈیولپمنٹ بورڈ نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کی وجہ واضح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی ابھی تفتیش جاری ہے تاہم ممکنہ طور پر اس کی وجہ تکنیکی خرابی تھی۔

بنگلہ دیش کے شمال مغرب میں کچھ مقامات کے علاوہ ملک کا باقی حصہ بجلی سے محروم ہے
بنگلہ دیش کے شمال مغرب میں کچھ مقامات کے علاوہ ملک کا باقی حصہ بجلی سے محروم ہےتصویر: Mahmud Hossain Opu/AP Photo/picture alliance

بنگلہ دیش کو مسلسل بلیک آوٹ کا سامنا

بنگلہ دیش کے کئی علاقوں کو اس سال مسلسل لوڈشیڈنگ کا سامنا رہا ہے۔ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد سے عالمی سطح پر توانائی کی قیمتوں میں اضافے کے سبب بنگلہ دیش حالیہ مہینوں میں بجلی کے بڑے بحران کا شکار ہے۔ ملک کی تقریباً تین چوتھائی بجلی کی پیداوار قدرتی گیس کے ذریعہ ہوتی ہے اور ڈھاکہ کو بجلی بچانے کے لیے باقاعدہ کئی طرح کے اقدامات کرنے پڑ رہے ہیں۔

بنگلہ دیش میں پہلے جوہری بجلی گھر کا قیام

حالیہ مہینوں میں روزانہ متعدد گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ شروع کر دی گئی تھی۔ حکومت نے بجلی کی بچت کے لیے اسکولوں کو ہفتے میں دو دن بند رکھنے اور دفاتر کے اوقات ایک گھنٹہ کم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

جولائی میں بجلی کا لوڈشیڈنگ 13 گھنٹے تک جاری رہا تھا۔ لوڈشیڈنگ اور روزمرہ کی ضرورت کی چیزوں کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف مظاہروں کے دوران سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں کم از کم تین مظاہرین مارے گئے تھے۔

میچ کیوں نہیں دیکھنے دیا، بنگلہ دیشی شائقین فٹبال کا احتجاج

بنگلہ دیش میں آخری بار بجلی کا ایک بڑا غیر شیڈول لوڈشیڈنگ سن 2014 میں  ہوا تھا جب ملک کا تقریباً 70 فیصد حصہ لگ بھگ 10 گھنٹے تک بجلی سے محروم رہا تھا۔

 ج ا/ ص ز(روئٹرز، اے ایف پی)