بون کانفرنس کے موقع پر پاکستانیوں کا احتجاج
6 دسمبر 2011افغان سرحد کے قریب پاکستانی قبائلی علاقے مہمند ایجنسی میں دو پاکستانی فوجی چیک پوسٹوں پر نیٹو حملوں کے خلاف پاکستان نے بطور احتجاج شرکت نہیں کی۔ تاہم جرمنی میں موجود پاکستانی کمیونٹی نے اس موقع پر ان حملوں کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔
احتجاجی مظاہرے میں پاکستانی طلبہ، خواتین اور بچوں کے علاوہ بزرگ بھی شریک تھے۔ بون میں موجود پاکستانی طلبہ کی طرف سے ترتیب دیےجانے والے اس مظاہرے میں امریکہ کی طرف سے مبینہ ڈرون حملوں اور حالیہ نیٹو حملوں میں 24 پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت پر احتجاج کیا گیا۔
اس احتجاجی مظاہرے میں شرکت کے لیے جرمنی کے دیگر شہروں سے بھی لوگ بون پہنچے۔ مظاہرین نے بڑی تعداد میں پاکستانی پرچم اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز بھی بڑی تعداد میں اٹھا رکھے تھے جن پر امریکہ کی طرف سے ڈرون حملوں اور نیٹو حملوں کے خلاف مذمتی نعرے درج تھے۔
اس موقع پر مظاہرین ڈرون حملوں کے خلاف نعرے بھی لگا رہے تھے۔ مظاہرین نے اقوام متحدہ، جرمن حکومت اور عالمی برداری سے اپیل کی کہ وہ پاکستانی خودمختاری کی خلاف ورزی اور عالمی قوانین کی پامالی رکوانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
یہ مظاہرہ صبح نو بجے شروع ہوا۔ شدید سردی کے باوجود مظاہرین مندوبین کے راستے پر دن بھر موجود رہے اور شام چار بجے یہ احتجاج اختتام کو پہنچا۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: عصمت جبیں