بڑی پیش رفت: فرانس کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور
30 جنوری 2016فرانسیسی دارالحکومت سے موصولہ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق ملکی وزیر خارجہ لاراں فابیوس نے کہا ہے کہ پیرس حکومت مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی کوششوں میں پائے جانے والے جمود کے خاتمے کی خاطر ایک بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کے لیے کوشاں ہے، لیکن اگر یہ کانفرنس ناکام رہی تو فرانس فلسطین کی آزاد اور خود مختار ریاست کے وجود کو باقاعدہ طور پر تسلیم کر لے گا۔
لاراں فابیوس نے فرانسیسی سفارت کاروں کے ایک ملکی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جمعہ 29 جنوری کی رات کہا کہ جس بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کی کوششیں کی جا رہی ہیں، اس کا مقصد اسرائیلی فلسطینی تنازعے کے طے شدہ دو ریاستی حل کو عملی شکل دینا ہے۔
لاراں فابیوس نے کہا کہ اس کے لیے تنازعے کے فریقین یعنی اسرائیل اور فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ امریکا، یورپی یونین اور عرب ساتھی ملکوں کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا۔ لیکن ساتھ ہی فرانسیسی وزیر خارجہ نے یہ بھی واضح کر دیا، ’’اگر یہ کانفرنس بھی ناکام ہو گئی، تو فرانس کو فلسطین کا خود مختار ریاستی وجود تسلیم کرنا ہی پڑے گا۔‘‘
ایسوسی ایٹڈ پریس نے لکھا ہے کہ لاراں فابیوس نے یہ اعلان ایک ایسے وقت پر کیا ہے جب شام کے خونریز تنازعے میں جنیوا مذاکرات کے آغاز اور ایرانی ایٹمی پروگرام سے متعلق تنازعے کے سفارتی تصفیے کے بعد فلسطینیوں کو کسی حد تک یہ امید ہونے لگی ہے کہ اب مشرق وسطیٰ کا عشروں پرانا تنازعہ بھی شاید جلد ختم ہو سکے گا۔
اس سلسلے میں کئی فلسطینی سیاستدان یہ سوچ رہے ہیں کہ فلسطینی اسرائیلی تنازعے کے دو ریاستی حل سے متعلق ایک بین الاقوامی کانفرنس بھی منعقد کرائی جانی چاہیے اور پھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک ایسی قرارداد بھی منظور کی جانا چاہیے، جس میں اسرائیل سے فلسطینی علاقوں میں ہر قسم کی غیر قانونی یہودی آبادکاری کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہو۔
آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے متعلق فرانسیسی وزیر خارجہ کے کل رات پیرس میں کیے گئے اعلان پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا، ’’فلسطینی قیادت ممکنہ طور پر اگلے چند ہفتوں میں بلائی جانے والی اس بین الاقوامی کانفرنس سے متعلق فرانسیسی وزیر خارجہ فابیوس کے پیرس میں دیے گئے بیان کا خیرمقدم کرتی ہے۔‘‘
پیرس حکومت کی طرف سے فلسطینی ریاست کو آئندہ باقاعدہ طور پر تسلیم کیے جانے سے متعلق ریاض منصور نے کہا، ’’فرانس نے کچھ عرصہ قبل ہم سے وعدہ کیا تھا کہ دو ریاستی حل کی تجویز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے اور مقبوضہ علاقوں کے خالی کیے جانے سے متعلق اگر کوئی جامع اور بامعنی سیاسی عمل جلد شروع نہ ہو سکا، تو فرانس حتمی طور پر آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لے گا۔‘‘