بگٹی کی ہلاکت، مشرف کے خلاف تحقیقات کا حکم
7 اکتوبر 2009بلوچستان ہائی کورٹ نے یہ حکم اکبر بگٹی کے بیٹے جمیل اکبر بگٹی کی جانب سے دائر کی گئی پٹیشن کی سماعت کے بعد دیا۔ جمیل بگٹی کے وکیل حبیب جالب کے مطابق کورٹ کے حکم نامے میں سابق وزیر اعظم شوکت عزیز اور بلوچستان کے سابق وزیر اعلٰی جام یوسف کے خلاف بھی تحقیقات کرنے کا آرڈر دیا گیا ہے۔
جمیل بگٹی کے وکیل نے کہا کہ وہ اس حوالے سے پرویز مشرف کے خلاف ایک اپیل دائر کرنے والے ہیں، تاہم ’’مقتول‘‘ بگٹی کے ورثاء پہلے یہ اندازہ لگانا چاہتے ہیں کہ آیا موجودہ حکومت اس پوزیشن میں ہے بھی کہ سابق صدر مشرف کو گرفتار کر سکے۔ بگٹی خاندان پہلے دن سے ہی سابق صدر مشرف کو اکبر بگٹی کے قتل کا ذمہ دار ٹھہراتا رہا ہے۔
مرحوم بگٹی کے دوسرے بیٹے شاہد بگٹی نے کہا کہ صدر مشرف نے بلوچستان میں فوجی آپریشن شروع کرنے سے پہلے اکبر بگٹی کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی تھی اور اپنی ایک تقریر میں کہا تھا کہ ’’ایسی چیز سے ماروں گا، جس کا پتہ بھی نہیں چلے گا کہ کہاں سے آئی تھی۔‘‘
26 اگست 2006 ء کو نواب اکبر بگٹی ایک میزائل حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ بگٹی 2004 ء سے بلوچستان کے معدنی ذخائر میں اپنے صوبے کے لئے زیادہ حصہ لینے کی جدوجہد کر رہے تھے، جس کے بعد پاکستانی فوج نے ان کے اور دوسرے بلوچ سرداروں کے خلاف آپریشن کیا۔ مشرف اور شوکت عزیز ان دنوں ملک سے باہرہی زندگی بسر کر رہے ہیں۔
رپورٹ: انعام حسن
ادارت: امجد علی