بھارتی آئی ٹی ورکرز کے لیے جرمنی کا ویزا اب آسان
27 فروری 2023جرمن چانسلر اولاف شولس نے اتوار کے روز کہا کہ ان کی حکومت بھارت سے انفارمیشن ٹکنالوجی کے ماہرین کو جرمنی میں ورک ویزا کے حصول کے لیے آسانیاں فراہم کرنا چاہتی ہے۔
ایک طرف جہاں جرمنی کو ہنر مند افراد کی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہیں دوسری طرف بھارت کو اپنی نوجوان آبادی کو مناسب ملازمت فراہم کرنا مشکل ہو رہا ہے۔
جرمن چانسلر نے کیا کہا؟
جرمن چانسلر گزشتہ دنوں بھارت کے اپنے پہلے سرکاری دورے پر تھے۔ دو روزہ دورے کے دوسرے دن اتوار کے روز انہوں نے بنگلورو میں بھارت کی سیلیکون ویلی کے دورے کے دوران کہا،''ہم ویزا کے اجراء کے عمل کو سہل بنانا چاہتے ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ پورے بیوروکریٹک عمل کو جدید بنائیں اور قانون کی جدیدکاری کریں۔‘‘
جرمن چانسلر اولاف شولس بھارت کے دورے پر نئی دہلی میں
انہوں نے مزید کہا،''ہمیں جرمنی میں سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ کی ضرورتوں کوپورا کرنے کے لیے بہت سے ہنر مند ورکرز کی ضرورت ہو گی۔"
شولس کا کہنا تھا منصوبہ یہ ہے کہ ہمیں جس طرح کے ہنرمند ورکرز کی ضرورت ہے ان کے لیے جرمنی آنے میں سہولیات پیدا کی جائیں تاکہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ آسکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ممکن ہے۔ ابتدائی طورپر یہ ممکن ہونا چاہیے کہ لوگ کسی ٹھوس ملازمت کی پیش کش کے بغیر بھی جرمنی آسکیں۔
جرمن زبان بہر حال ایک اضافی فائدہ ہوگا
جرمن زبان کی ضرورت میں نرمی پیدا کرنے سے بھی جرمنی کو مدد مل سکتی ہے اور جرمنی پیشہ ورافراد کے لیے ایک زیادہ پرکشش مقام ہوسکتا ہے بصورت دیگر انگلش بولنے والے ممالک انہیں اپنی طرف راغب کرلیں گے۔
جرمن چانسلر نے کہا،''یہ واضح ہے کہ جو کوئی بھی انفارمیشن ٹکنالوجی کے ماہر کے طورپر جرمنی آتا ہے وہ اپنے رفیق کار کے ساتھ انگلش میں زیادہ آسانی سے بات چیت کرسکتا ہے، کیونکہ جرمنی میں بہت سے لوگ انگلش بول سکتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ بعد میں بھی جرمن زبان سیکھ سکتے ہیں۔
انہوں نے تاہم کہا کہ جرمن زبان پر عبور ایک اضافی فائدہ ہوگا۔
شولس کا کہنا تھا،''اصلاحات کے حوالے سے بہت ساری تجاویز موصول ہوئی ہیں اور ہم ان پر کام جاری رکھیں گے۔‘‘
وزیر اعظم نریندر مودی کا جرمنی سمیت تین یورپی ملکوں کا دورہ
شولس کے ساتھ اہم تجارتی کمپنیوں کے نمائندے بھی بھارت آئے تھے اور انہوں نے بھی بھارت کے ٹکنالوجی مرکز کا دورہ کیا۔ وہ جرمنی سافٹ ویئر کمپنی ایس اے پی کا کارخانہ بھی دیکھنے گئے۔
جرمن چانسلر نے بنگلورو میں انڈین پریمئر لیگ کرکٹ کی ٹیم رائل چیلنجز بنگلور کے کھلاڑیوں اور عہدیداروں سے بھی ملاقات کی۔
ج ا/ ک م (اے پی، ڈی پی اے)