1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی زیرانتظام کشمیر: دو مزید نوجوان گولی لگنے سے ہلاک

13 اگست 2010

یہ ہلاکتیں آج جمعہ کے روز بھارت مخالف مظاہرین پر سکیورٹی فورسز کی فائرنگ کی وجہ سے ہوئیں۔ دو ماہ کے دوران ہلاک ہونے والے کشمیری شہریوں کی تعداد 53 تک پہنچ گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/OmqI
تصویر: AP

تازہ اطلاعات کے مطابق دونوجوانوں کی ہلاکت کے اس واقعے کے بعد ہزاروں کی تعداد میں مشتعل کشمیری نوجوان جموں و کشمیر کی سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور حکومت کے خلاف شدید احتجاج کررہے ہیں۔

خبررساں ادارے AFP کے مطابق دونوجوانوں کی ہلاکت کا واقعہ سری نگر سے 110 کلومیٹر شمال میں واقع کپواڑہ ڈسٹرکٹ کے تریگام نامی قصبے میں پیش آیا۔ اس واقعے کے ایک عینی شاہد عبدالرشید کے مطابق نماز فجر کے بعد سینکڑوں مظاہرین نے بھارت مخالف مظاہرہ کیا اور نعرے لگائے۔ عبدالرشید کا مزید کہنا تھا کہ سکیورٹی فورسز نے بلا اشتعال مظاہرین پر فائرنگ کی۔

Kaschmir Muslime Proteste
دوماہ کے دوران 53 شہری ہلاک ہوچکے ہیں جن میں سے اکثریت نوجوانوں کی ہے۔تصویر: DW

تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی طرف سے تب فائرنگ کی گئی جب مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ مزید یہ کہ اس فائرنگ سے 17 سالہ نوجوان ہلاک ہوا۔ ایک پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس واقعے میں کئی دیگر افراد زخمی بھی ہوئے جن میں ایک 60 سالہ خاتون بھی شامل ہیں۔

نوجوان کی اس ہلاکت کے واقعے کے بعد تریگام سمیت کپواڑہ ڈسٹرکٹ کے دوسرے کئی علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔

گزشتہ دوماہ سے جاری بھارت مخالف پرتشدد مظاہروں سے بھارتی کشمیر میں زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔ مظاہروں کی یہ تازہ لہر 11جون کو سکیورٹی فورسز کی طرف سے پھینکے گئے آنسوگیس کا شیل لگنے کی وجہ سے ایک نوجوان کی ہلاکت کے بعد شروع ہوئی۔ جس کے بعد سے اب تک 53 شہری ہلاک ہوچکے ہیں جن میں سے اکثریت نوجوانوں کی ہے۔

بھارتی زیرانتظام کشمیر میں بھارت مخالف مسلح بغاوت کا آغاز 1989ء میں ہوا تھا، جس کے بعد سے اب تک ہزاروں انسانی جانیں اس کی نذر ہوچکی ہے۔

رپورٹ : افسر اعوان

ادارت : عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں