1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’بھارتی چوکی کی تباہی‘، پاکستان نے ویڈیو جاری کر دی

عاطف بلوچ ڈی پی اے
4 جون 2017

پاکستانی فوج نے کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر واقع بھارتی فوج کی ایک چوکی کی تباہی کی ویڈیو جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس واقعے میں پانچ بھارتی فوجی مارے گئے ہیں۔ تاہم بھارت نے ان پاکستانی دعوؤں کو مسترد کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2e6oN
Indien Kaschmir Grenze zu Pakistan
تصویر: Getty Images/AFP/T. Mustafa

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے پاکستانی فوج کے حوالے سے بتایا ہے کہ کشمیر کے متنازعہ علاقے میں بھارتی فوج کی ایک چوکی کو نشانہ بنایا گیا، جس میں پانچ بھارتی فوجی ہلاک ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ کارروائی بھارتی فورسز کی طرف سے سیز فائر کی مبینہ خلاف ورزی کے نتیجے میں کی گئی۔

کیا آئی سی جے جاکر بھارت کشمیر کے معاملے میں خود پھنس گیا؟

پاک بھارت تناؤ: کیا سیاسی قیادت متحد ہو سکے گی؟

کیا جنگی جنون پاکستان اور بھارت کی عوام کے لیے تباہ کن نہیں؟

پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے چار جون بروز اتوار ٹوئٹر پر ستائیس سکینڈز کی ایک ویڈیو جاری کی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گولہ باری کی جا رہی ہے۔ آصف غفور کے مطابق پاکستانی فورسز نے یہ کارروائی دراصل بھارتی فوج کی طرف شہریوں پر کی جانے والی فائرنگ کے بعد کی۔

میجر جنرل آصف غفور کے مطابق، ’’بھارتی فوج کی طرف سے شہریوں پر بلااشتعال فائرنگ کے جواب میں پاکستانی فوج نے کارروائی کی۔‘‘ تاہم بھارتی فوج نے ایسے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

بھارتی فوج نے البتہ پاکستانی دعوؤں کو مسترد کر دیا ہے کہ بھارتی کشمیر میں کوئی ہلاکت ہوئی ہے۔ بھارتی وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق، ’’ پونچھ سیکٹر میں پاکستانی فورسز کی طرف سے سیز فائر کی خلاف ورزی کے نتیجے میں ایک خاتون زخمی ہوئی ہے۔‘‘ اس بیان کے مطابق پاکستانی فورسز نے مارٹر فائر کیے ، جس کے جواب میں بھارتی فورسز نے بھی کارروائی کی۔

کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر یہ تازہ پرتشدد واقعہ ایک ایسے وقت میں رونما ہوا ہے، جب پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی ایک مرتبہ پھر بڑھ چکی ہے۔ پاکستان میں بھارتی شہری کلھبوشن یادیو کو جاسوسی کے جرم میں سزائے موت سنائے جانے کے بعد دونوں ممالک کی جانب سے تلخ بیان بازی کا تبادلہ بھی دیکھا گیا ہے۔ کلھبوشن یادیو کو تین مارچ کو پاکستان کے شورش زدہ صوبے بلوچستان سے حراست میں لیا گیا تھا۔