1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت ميں انتخابات قريب، مسجد کی جگہ مندر کا معاملہ پھر گرم

9 دسمبر 2018

بھارت ميں تاريخی بابری مسجد کو سن 1992 ميں منہدم کر دیا گيا تھا ليکن آج تک انتخابات سے قبل ہر مرتبہ اس مسجد کے مقام پر مندر کی تعمير کا معاملہ اٹھ کھڑا ہوتا ہے۔ نو دسمبر کو ہزارہا افراد نے يہ مطالبہ حکومت کے سامنے رکھا۔

https://p.dw.com/p/39l6z
Indien Hindu-Nationalisten fordern den Bau eines Tempels
تصویر: Getty Images/AFP/S. Hussain

قوم پرست بھارتی وزير اعظم نريندر مودی کی بھارتيہ جنتا پارٹی کے ہزاروں کارکن اور ہندو پنڈت آج بروز اتوار دارالحکومت نئی دہلی ميں جمع ہوئے۔ ان افراد نے حکومت سے مطالبہ کيا کہ شمالی شہر ايودھيا ميں تاريخی بابری مسجد کے مقام پر اب ايک مندر تعمير کيا جائے۔ مظاہرين نے حکومت سے ايسی قانون سازی کا مطالبہ بھی کيا، جس سے متعلقہ مقام پر مندر کی تعمير کی راہ ہموار ہو سکے۔

سن 1992 ميں انتہاپسند ہندوؤں کے ايک گروہ نے ايودھيا ميں تاريخی بابری مسجد مسمار کر دی تھی، جس کے بعد ہندو مسلم فسادات ميں دو ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ زيادہ تر ہندوؤں کا ماننا ہے کہ رام کی پيدائش ايودھيا ميں ہی ہوئی تھی اور ان کا دعوی ہے کہ بابری مسجد کے مقام پر اس سے قبل ايک مندر قائم تھا۔ ايک مسلمان رہنما نے سن 1528 ميں پھر وہاں مسجد بنوا دی تھی۔ گزشتہ قريب تين دہائيوں سے مسجد کے مقام پر مندر کی تعمير کا تنازعہ وقفے وقفے سے سامنے آتا رہا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق برسر اقتدار قوم پرست بھارتيہ جنتا پارٹی اور ہندو تنظيموں سے منسلک افراد ہر بار اليکشن سے قبل اس تنازعے کو طول ديتے ہيں۔ 1.3 بلين آبادی والے ہندو اکثريتی ملک بھارت کی چودہ فيصد آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے اور يہ تنازعہ ہندو مسلم فسادات اور کشيدگی کا سبب بنتا ہے۔

Indien Hindu-Nationalisten fordern den Bau eines Tempels
تصویر: Getty Images/AFP/S. Hussain

بھارت ميں اب مئی سن 2019 سے پہلے پہلے اليکشن ہونے ہيں۔ نريندر مودی بطور وزير اعظم اپنی دوسری مدت کے خواہاں ہيں تاہم سياسی تجزيہ نگاروں کا خيال ہے کہ سن 2014 کے مقابلے ميں اس بار بی جے پی کی حمايت کم رہے گی، جس کی ايک وجہ يہ ہے کہ اس پارٹی کے بارے ميں يہ تاثر پايا جاتا ہے کہ يہ حمايت بٹورنے کے ليے مذہبی تنازعات کا سہارا ليتی ہے۔

بھارت ميں مسلمانوں اور ہندوؤں نے بابری مسجد کی جگہ مندر کے تعمير کے معاملے پر سپريم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے تاہم عدالت نے مزيد وقت مانگا ہے۔ ورلڈ ہندو کونسل (VHP) نامی گروپ کے ترجمان شرد شرما کا کہنا ہے کہ پنڈت چاہتے ہے کہ حکومت اس سلسلے ميں قانون پاس کرے اور مندر کی تعمير کی راہ ہموار کرے۔ بی جی پی اور وی ايچ پی کا نئی دہلی حکومت سے مطالبہ ہے کہ ایگزیکٹیو آرڈر جاری کرتے ہوئے اس کی اجازت دی جائے۔

ع س / ا ا، نيوز ايجنسياں