بھارت میں بنا سب سے بڑا بحری بیڑا نیوی میں شامل
16 اگست 2014بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ’آئی این ایس کولکتہ ‘ کو ملکی بحریہ میں شامل کرتے ہوئے کہا، ’’یہ بحری بیڑا مکمل طور پر بھارت میں تیار ہوا ہے اور یہ دفاع کے شعبے میں خود پر بھروسے کی علامت ہے۔‘‘ مودی نے مزید کہا کہ یہ تکنیکی صلاحیتوں کی ایک بہترین مثال ہے اور اس طرح بھارت نے پوری دنیا کو ایک طاقتور پیغام دیا ہے۔ مُمبئی میں منعقد ہونے ہوئی اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے مزید کہا:’’ہمارا ہدف اپنے ملک کے دفاع کو اِس قدر مضبوط بنانا ہے کہ کوئی بھی دوسرا ملک ہماری جانب میلی آنکھ سے نہ دیکھ سکے۔‘‘
آئی این ایس کولکتہ چھ ہزار آٹھ سو ٹن وزنی ہے اور یہ تین سال کی تاخیر سے مکمل ہوا ہے۔ یہ جہاز ہتھیاروں کے جدید نظام سے لیس ہے اور اس میں خصوصی سینسر اور مواصلاتی آلات بھی نصب ہیں۔ آئی این ایس کولکتہ اینٹی سب میرین ٹیکنالوجی سے بھی آراستہ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ حساس سینسرز کی مدد سے یہ جہاز بہت پہلے ہی دشمنوں کی آبدوز کی نشاندہی کرتے ہوئے اُسے تباہ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ اس پر روس کے اشتراک سے تیار کردہ براہموس میزائل بھی موجود ہیں۔ اگلے برسوں کے دوران اس طرح کے مزید دو بحری بیڑے بھارتی بحریہ میں شامل ہوں گے۔
گزشتہ برسوں کے دوران بھارت نے ملکی فوج کو بڑے پیمانے پر جدید بنانے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کی وجہ چین کی جانب سے دفاعی شعبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہے۔ بھارت اور چین 1962ء میں جنگ لڑ چکے ہیں۔ دو ماہ قبل بھارت نے روس سے ایک تجدید شدہ بحری بیڑا خریدا تھا۔ اسے آئی این ایس وکرم ادیتیا کا نام دیا گیا ہے۔
بھارتی نیوی دنیا میں پانچویں نمبر پر آتی ہے۔ بھارت کے پاس 140بحری جنگی جہاز ہیں۔اس کے علاوہ آج کل چھوٹے بڑے اور مختلف صلاحیت رکھنے والے 44 بحری جہازوں کی تیاری کا عمل جاری ہے۔ اِن میں سے چند تاخیر کی وجہ سے مکمل نہیں ہو پا رہے۔ مقررہ وقت پرختم نہ ہونے کی وجہ سے اِن پر آنے والی لاگت میں نمایاں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
وزیراعظم مودی نے مزید کہا کہ ہتھیاروں کے معاملے میں بھارت کو غیر ممالک پر انحصار ختم کرنا ہو گا۔ ان کے بقول اب عسکری ساز و سامان پر تحقیق، اُس کی ساخت اور تیاری، یہ تمام مراحل بھارت میں ہی مکمل کرنے پر توجہ مرکوز کرنا ہو گی۔ واضح رہے کہ بھارت اسلحہ درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔