بھارت میں بچوں سمیت نو افراد کو زندہ جلا دیا گیا
12 مارچ 2011پولیس حکام کے مطابق دیگائی نامی گاؤں کی پنچایت کے مقتول سربراہ دینات سنگھ کے حامیوں نے یہ کارروائی کی ہے۔ دینات سنگھ جمعہ کی صبح پنچایت کی بیٹھک سے لوٹ رہا تھا کہ اسے گھات لگا کر بے دردی سے قتل کردیا گیا۔ اس کے حامیوں نے شک کی بنیاد پر گاؤں کے تین گھروں کا محاصرہ کیا اور انہیں مکینوں سمیت نذر آتش کرڈالا۔ اس تمام تر واقعے کے پانچ گھنٹے بعد پولیس وہاں پہنچی۔
پولیس عہدیدار برج لال کے مطابق واردات کے تین گھنٹے تک پولیس کو بھی جائے واردات تک پہنچنے نہیں دیا گیا۔ ان کے بقول عین ممکن ہے کہ دینات سنگھ کو جائیداد کے تنازعے پر قتل کیا گیا ۔ لکھنوسے ملنے والی اطلاعات کے مطابق زندہ جل کر ہلاک ہوجانے والوں میں پانچ بچے، تین خواتین اور دو مرد شامل تھے۔ یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ حملہ آوروں نے ان کے مکانات کو آگ لگانے کے بعد رہائشیوں کو فرار کا موقع نہیں دیا تھا۔
شک کی بنیاد پر چالیس افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں دینات سنگھ کے چھ مشتبہ معاون قاتل بھی شامل ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق دینات سنگھ پر کرشنا کمار، دواریکا دودے، اور ایودھیا نامی تین افراد نے پہلے فائرنگ کی اور پھر انہیں تیز دھار آلے سے ہلاک کیا۔ پولیس نے ان تینوں افراد کو مفرور قرار دیا ہے۔
مقتول دینات سنگھ کے ساتھ ان کے ایک ساتھی کو بھی شدید زخمی کیا گیا ہے۔ دیگائی گاؤں میں، جن گھروں کو مکینوں سمیت نذر آتش کیا گیا ہے ان میں مفرور ملزم دواریکا دودے کا گھر بھی شامل بتایا جارہا ہے۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : عاطف توقیر