بھارت میں مفت کھانا اسکیم، بچے خوفزدہ
21 جولائی 2013ریاست بہار کے پولیس افسر رویندر کمار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ اسکول کے کھانے میں کیڑے مار دوا ملی ہوئی تھی۔ ان کے بقول کھانا پکانے کے دوران جو تیل استعمال کیا گیا تھا، اس میں مونوکروٹوفس کے اثرات ملے ہیں۔ یہ ایک اورگینو فاسفورس کمپاؤنڈ یعنی نامیاتی فاسفورس مرکب ہے، جسے زرعی شعبے کے لیے تیار کی جانے والے کیڑے مار دواؤں میں استعمال کیا جاتا ہے۔
فورنزک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کھانا پکانے والے تیل میں اس مرکب کی مقدار تجارتی بنیادوں پر تیار کی جانے والی کیڑے مار دواؤں سے پانچ گنا زیادہ تھی۔ ڈسٹرک مجسٹریٹ ابھی جیت سنہا نے بتایا کہ ’’یہ مرکب انتہائی زہریلا ہوتا ہے، اسی وجہ سے اسے کیڑے مار دواؤں کی تیاری میں پانی ملا کر استعمال کیا جاتا ہے‘‘۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مرکب مرتکز یا گاڑھی حالت میں بہت کم ہی دستیاب ہے۔
ابھی جیت سنہا کی نگرانی میں ہی اس واقعےکی تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس نے شبہ بھی ظاہر کیا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ جس ڈرم میں یہ تیل رکھا گیا ہو، وہ پہلے کیڑے مار دوا کی ترسیل میں استعمال ہوا ہو۔ تاہم اس دوران اسکول کے ہیڈ ماسٹر کی تلاش بھی جاری ہے۔ وہ اس واقعے کے بعد سے روپوش ہیں۔
اسکولوں میں دوپہر کا مفت کھانا مہیا کرنے کی مہم کے دوران مقامی انتظامیہ کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ تمام معاملات کی نگرانی کرے۔ تاہم خبر رساں ادارے روئٹرز کو ایسی دستاویزات دکھائی گئی ہیں، جن سے ثابت ہوتا ہے کہ سرکاری اہلکاروں نے اس دوران نگرانی کے فقدان اور احتساب نہ ہونے کی شکایات کو نظر انداز کیا۔ تعلیمی شعبے کے ایک مقامی منتظم ردھرانارائن رام کا کہنا ہے کہ شکایات کی فائلوں کو صرف اسی وقت کھولا جاتا ہے، جب کوئی واقعہ رونما ہو چکا ہو۔
مفت کھانا اسکیم میں مہلک آلودگی کا شاذ و نادر ہی کوئی واقعہ سامنے آتا ہے لیکن اس مہم کی نگرانی کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ کھانے کی تیاری اور خریداری کے دوران معیار پر توجہ نہیں دی جاتی۔ اکثر یہ سب کام حفظان صحت کے منافی ماحول میں کیا جا رہا ہوتا ہے۔ اس حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی ریاستوں آندھرا پردیش اور مدھیہ پردیش میں مفت کھانا مہم کے دوران مہیا کیے جانے والے کھانے میں اکثر کنکریاں اور کیڑے شامل ہوتے ہیں۔ اسی طرح ریاست گجرات میں بچے کھانے کے برتن صاف کرنے کے لیے مٹی استعمال کرتے ہیں۔
اس ساری صورتحال کا نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ مختلف اسکولوں سے اس حوالے سے متعدد شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ گزشتہ ہفتے ہونے والے سے اس واقعے کے بعد ہزاروں کی تعداد میں بچوں نے مفت کھانا کھانے سے انکار کر دیا ہے۔ بھارتی حکومت نے ملک میں شرح خواندگی بڑھانے کے لیے اسکولوں میں روزانہ دوپہر کا مفت کھانا مہیا کرنے کی مہم شروع کی ہوئی ہے۔ اس دوران 120 ملین بچے اور نوجوان اس سے مستفید ہو رہے ہیں۔