بھارت میں ڈیجیٹل کرنسی کے لین دین پر پابندی
6 اپریل 2018ریزیرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بے شک ڈیجیٹل کرنسی میں اقتصادی نظام کو بہتر اور تیز کرنے کی صلاحیت موجود ہے لیکن یہ صارفین کے مالیاتی تحفظ، مارکیٹ کی شفافیت اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے خدشات کو بھی بڑھاتے ہیں۔
بھارت کے ریزرو بینک کے نائب گورنر بی پی کانونگو نے ممبئی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا،’’ اگر ڈیجیٹل کرنسی ایک حد سے زیادہ تجاوز کر جائے تو وہ اقتصادی مارکیٹ کے لیے خطرہ بھی ہو سکتی ہے۔‘‘
بھارت کے سرکاری بینک کا کہنا ہے،’’ ریزرو بینک نے کئی مرتبہ بِٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں میں تجارت کرنے والے تاجروں اور صارفین کو ان کرنسیوں میں تجارت کرنے سے خبردار کیا ہے۔‘‘
بینک کے مطابق انہی خدشات کےپیش نظر بینک نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے ادارے جن کا انتظام آر بی آئی کے پاس ہے وہ کسی شخص اور کسی کمپنی کے ساتھ ڈیجیٹل کرنسی میں کاروبار نہیں کریں گے۔ بتایا گیا ہے کہ ان اداروں کو ڈیجیٹل کرنسی میں تجارت کو ختم کرنے کے لیے تین ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔
آر بی آئی نے یہ بھی کہا ہے کہ ڈیجیٹل کرنسی کے استعمال پر تحقیق کی جائے گی اور اگر مستقبل میں کبھی ڈیجیٹل کرنسی میں تجارت کی اجازت دی گئی تو وہ پیپر کرنسی کی ساتھ جاری کی جائے گی۔
ب ج/ عب، ڈی پی اے