1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت پر ایک اور سمندری طوفان کا خطرہ

جاوید اختر، نئی دہلی
2 جون 2020

بھارت دو ہفتے قبل آئے سوپرسائیکلون ’امپھان‘ سے ہونے والی تباہی کے اعدادو شماربھی ٹھیک سے یکجا نہیں کرسکا ہے کہ ایک اور سمندری طوفان ’نیسرگ‘ کا خطرہ سر پر آن کھڑا ہوگیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3d7yc
Bangladesch Zyklon Bulbul
تصویر: AFP/D. Sarkar

اس سمندری طوفان نے کورونا وائرس کی وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ مہاراشٹر اور بالخصوص ممبئی شہر نیز گجرات کے لیے ایک نئی مصیبت کھڑی کردی ہے۔

خلیج عرب سے اٹھنے والا سمندری طوفان ’نیسرگ‘  بدھ تین جون کو مغربی ریاست مہاراشٹر اور گجرات کے ساحلی علاقوں میں پہنچ رہا ہے۔

بھارتی محکمہ موسمیات نے خلیج عرب میں بننے والے دباو کے مد نظر وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ طوفان اگلے چند گھنٹوں میں سائیکلون اور پھر سپر سائیکلون میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ یہ طوفان بدھ کو بھارت کے اقتصادی دارالحکومت ممبئی کے ساحلی علاقوں سے ٹکرا سکتا ہے۔ ممبئی اور آس پاس کے ساحلی علاقوں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ ممبئی میں اس سے قبل 1882میں زبردست سمندری طوفان آیا تھا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق یہ طوفان ممبئی سے ٹکرانے کے بعد گجرات اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ دمن کے ساحلی علاقوں کی طرف پہنچے گا۔


ممکنہ خدشات کے پیش نظر صورت حال پر وفاقی وزیر داخلہ امیت شاہ نے مہاراشٹر کے وزیر اعلی اودھو ٹھاکرے سے بات چیت کی ہے۔

اس دوران نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی 31 ٹیمیں مہاراشٹر اور گجرات میں تعینات کردی گئی ہیں۔ این ڈی آر ایف کے ڈائریکٹر جنرل ایس این پردھان نے میڈیا کو بتایا ”نیسرگ ایک خطرناک سمندری طوفان ہے اور ہمارا اندازہ ہے کہ اس دوران 90 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوائیں چلیں گی۔ ہم نے احتیاط کے طورپر مہاراشٹر اور گجرات کے ساحلی علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانا شروع کردیا ہے۔“

دوسری طرف بھارتی محکمہ موسمیات کے اندازے کے مطابق بدھ تین جون کو ہوا کی رفتار 125 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار تک پہنچ جائے گی تاہم چار جون کی شام تک یہ سمندری طوفان کمزور پڑ جائے گا اور ہوا کی رفتار 60 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹہ تک رہ سکتی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ 21 مئی کو خلیج بنگال میں آئے سپر سائیکلون ’امپھان‘  نے مغربی بنگال میں زبردست تباہی مچائی تھی۔ اس طوفان کی وجہ سے صرف مغربی بنگال میں ہی 13 ارب ڈالر کا نقصان ہوا تھا جبکہ مغربی بنگال، اوڈیشا اور بنگلہ دیش میں طوفان کی وجہ سے ایک سو سے زائد افرا د لقمہ اجل بن گئے تھے۔

Indien Zyklon Amphan
سپر سائیکلون ’امپھان‘ کی وجہ سے صرف مغربی بنگال میں ہی 13 ارب ڈالر کا نقصان ہوا تھاتصویر: Reuters/R. de Chowdhuri

دوسری طرف ’نیسرگ‘  طوفان نے کورونا وائرس سے دنیا میں سب سے زیادہ متاثرہ ساتواں ملک بھارت کے لیے ایک نئی مصیبت کھڑی کردی ہے۔  خیال رہے کہ بھارت میں کورونا وائر س سے سب سے زیادہ متاثرہ ریاستوں میں مہاراشٹر پہلے اور گجرات تیسرے نمبر پر ہے۔ مہاراشٹر میں متاثرین کی تعداد 70 ہزار اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد 23 سو سے تجاوز کرچکی ہے۔ صرف ممبئی شہر میں ہی متاثرین اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد بالترتیب 41 ہزار اور تیرہ سو سے زائد ہے۔ گجرات میں متاثرین کی تعداد  17 ہزار اور ہلاک ہونے والی کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

دریں اثنا یہاں ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ یوں تو خلیج بنگال میں اکثر و بیشتر سمندری طوفان بنتے رہتے ہیں لیکن بحیرہ عرب نسبتاً پرسکون رہتا ہے تاہم پچھلے چند برسوں میں خلیج عرب میں بھی طوفانوں کے بننے کی رفتار تیز ہوگئی ہے۔ گزشتہ برس خلیج عرب میں جتنی تیزی اور جتنے تسلسل اور شدت کے ساتھ طوفان بنتے دکھائی دیے اتنا پچھلے ایک سو سے زیادہ برسوں کے دوران نہیں دیکھے گئے تھے۔ بھارتی محکمہ موسمیات کے مطابق 2019 میں خلیج عرب میں پانچ سمندری طوفان آئے جبکہ عام طور پر یہ تعداد ایک یا زیادہ سے زیادہ دو رہتی تھی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں