بھارت، چلتی ٹرین میں لاکھوں ڈالرکا ڈاکہ
10 اگست 2016بہت جرات مندی سے ڈالا جانے والا یہ ڈاکہ تین سو کلو میٹر کی لمبی مسافت کے درمیان کہیں وقوع پذیر ہوا لیکن ڈکیتی کا پتہ تب چلا جب ایکسپریس ٹرین چنئی شہر کے ریلوے اسٹیشن پر پہنچی۔ اطلاعات کے مطابق ایک مال گاڑی میں تین اعشاریہ پانچ بلین روپے یا قریب اکیاون ملین ڈالر کی رقم لے جائی جا رہی تھی جو بھارت کے مرکزی بینک کی ملکیت تھی۔ ان روپوں کی حفاظت پر مسلح پولیس کے افراد مامور تھے جو اگلے کمپارٹمنٹ میں بیٹھے تھے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ ڈاکوؤں نے مال گاڑی کی چھت میں ٹارچ بردار چاقو کی مدد سے چار مربع فٹ سوراخ کیا اور رقم لے کر فرار ہو گئے۔
پولیس سپریٹنڈنٹ پی وجےکمار نے کہا،’’ ہم ٹرین گارڈ اور پولیس اہلکاروں سے تفتیش کر رہے ہیں کہ آیا انہوں نے ریل کی چھت پر کسی قسم کا غیر معمولی شور تو نہیں سنا؟ پولیس کا اندازہ ہے کہ ڈاکو ٹرین کی چھت سے کودے ہوں گے اور اس امکان کےتحت لاپتہ نوٹوں میں سے چند کی تلاش میں ریل کی پٹریوں کا جائزہ بھی لیا جا رہا ہے۔
پولیس کے انسپکٹر جنرل ایم راما سبرامانی نے اے ایف پی کو بتایا،’’ڈاکوؤں نے ایک بڑا سوراخ کیا اور پھر فرار ہونے سے پہلے ایک ایک کر کے رقم کے بنڈل اوپر چھت پر پہنچاتے رہے۔‘‘ ریزرو بینک آف انڈیا کو اس چوری کا گزشتہ صبح پتا چلا جب ان کا عملہ مال گاڑی سے یہ پیسے ساتھ لے جانے کے لیے پہنچا۔ بھارت میں ٹرین میں ڈاکے کی اس تازہ واردات نے سن انیس سو تریسٹھ میں برطانیہ کی ’نائٹ میل ٹرین‘ میں پڑنے والے ایک بڑے ڈاکے کی یاد تازہ کر دی ہے جس میں ایک جرائم پیشہ گروہ نے ٹرین روک کر دو اعشاریہ چھ ملین پاؤنڈ کی رقم لوٹ لی تھی۔