بھارت کا بیلسٹک میزائلوں کے خلاف ’انٹرسیپٹر‘ کا کامیاب تجربہ
11 فروری 2017بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے ہفتہ گیارہ فروری کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق بھارت کے خلاف کسی حملے کی صورت میں فائر کیے گئے کسی بھی بیلسٹک میزائل کو فضا میں ہی نشانہ بنا کر تباہ کر سکنے والے اس نئے میزائل کا تجربہ آج ہفتے کی صبح مشرقی بھارتی ریاست اڑیسہ کے قریب ساحلی علاقے میں کیا گیا۔
بھارت کی دفاعی تحقیق اور ترقی کی تنظیم ڈی آر ڈی او (DRDO) کے مطابق یہ نیا ’انٹرسیپٹر‘ میزائل آج گیارہ فروری کی صبح پونے آٹھ بجے اڑیسہ کے قریب سمندر میں وہیلر آئی لینڈ سے فضا میں فائر کیا گیا اور اس کے ذریعے ایک بیلسٹک میزائل کو سو کلومیٹر کی بلندی پر کامیابی سے فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔
ڈی آر ڈی او کے مطابق، جو بھارتی وزارت دفاع کا ایک تحقیقی اور ترقیاتی ادارہ ہے، اس پرتھوی ڈیفنس میزائل نے جس بیلسٹک میزائل کو نشانہ بنا کر فضا میں تباہ کیا، وہ خیلج بنگال کے علاقے سے بھارتی بحریہ کے ایک جنگی بحری جہاز سے فائر کیا گیا تھا۔
اس حوالے سے ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن نے اپنے ایک بیان میں کہا، ’’اس انٹرسیپٹر میزائل کی صورت میں نئی دہلی نے قابل فخر تحقیقی سنگ میل عبور کرتے ہوئے اپنی مجموعی دفاعی اہلیت میں اضافے کے ساتھ ایسی صلاحیت حاصل کر لی ہے، جو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والے کسی بھی بیلسٹک میزائل کو اپنے ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی تباہ کر دینے میں مدد دے گی۔‘‘
بیان کے مطابق اس نئے میزائل کے کامیاب تجربے کے ساتھ نہ صرف بھارتی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے بلکہ ساتھ ہی بھارتی شہروں اور فضائی حدود کے خلاف ممکنہ خطرات کے تدارک کے حوالے سے بھی ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا گیا ہے۔
اس تناظر میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ہفتے ہی کے روز ریاست اتر پردیش میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’آج بھارتی ماہرین نے ایک ایسے میزائل کا کامیاب تجربہ کر لیا ہے، جو بھارت کی طرف بڑھتے ہوئے بیلسٹک میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کر سکتا ہے۔ یہ کامیابی آج تک صرف چار پانچ ممالک ہی حاصل کر سکے ہیں۔‘‘
ڈی پی اے کے مطابق یہ نیا انٹرسیپٹر میزائل دو مراحل پر مشتمل ایک ایسا میزائل ہے، جس کی تیاری ڈی آر ڈی کے انڈین بیلسٹک میزائل ڈیفنس پروگرام کے ایک حصے کے طور پر عمل میں آئی ہے۔
یہ مکمل طور پر خودکار میزائل سسٹم کمپیوٹرز، سینسرز اور لانچرز کے ایک ایسے نیٹ ورک کے ساتھ کام کرتا ہے، جس کے ذریعے ممکنہ طور پر کوئی ایٹمی ہتھیار لے کر آنے والے کسی بھی حملہ آور بیلسٹک میزائل سسٹم کو بھی تباہ کیا جا سکتا ہے۔
ڈی پی اے کے مطابق آج کیا جانے والا یہ تجربہ بھارتی مسلح افواج کی طرف سے بیلسٹک انٹرسیپٹر میزائل کا دوسرا کامیاب تجربہ ہے۔