1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت کا ہوائی اڈوں پر چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی کا منصوبہ

5 اکتوبر 2018

بھارتی حکومت نے ہوائی جہاز سے سفر کرنے والے افراد کے لیے ہوائی اڈوں پر چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کا اعلان کر دیا ہے۔ اب مسافر حضرات کو شناختی کارڈ اور بورڈنگ پاس ہمراہ رکھنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

https://p.dw.com/p/36392
Indien Chennai Flughafen
تصویر: Getty Images/AFP/STRDEL

بھارت میں سول ایوی ایشن کی منسٹری نے بتایا ہے کہ اس منصوبے پر عمل کا آغاز آئندہ برس سے کیا جائے گا۔ اس منصوبہ دراصل بھارت میں ہوائی سفر کرنے والے افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر بنایا گیا ہے۔

وزارتِ سول ایوی ایشن کے سیکرٹری راجیو نائن چوبے نے ایک بیان میں کہا،’’ اندرون ملک سفر کرنے والے مسافر حضرات انتخاب کر سکیں گے کہ آیا وہ شناختی دستاویزات کے بغیر بایئو میٹرک طریقے سے چیک ان کرانا چاہتے ہیں۔‘‘

یہ منصوبہ تقریباﹰ ویسا ہی ہے جیسا کہ امریکی فضائی کمپنی ڈیلٹا ایئر لائن نے گزشتہ ماہ متعارف کراتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ مسافروں کی شناخت کے لیے اٹلانٹا میں بائیو میٹرک ٹیکنالوجی کا استعمال شروع کرنے والی ہے۔

برطانوی فضائی کمپنی برٹش ایئر ویز نے بھی حال ہی میں اورلینڈو، نیویارک اور میامی کے ہوائی اڈوں  پر صارفین کی شناخت کے لیے بائیو میٹرک ٹیکنالوجی کا استعمال شروع کیا ہے۔

Symbolbild Gesichtserkennung
تصویر: picture-alliance/picturedesk/H. Ringhofer

بھارتی مجوزہ منصوبے کے تحت مسافر حضرات کی شناخت کے لیے ایئر پورٹ میں داخل ہونے سے لے کر بورڈنگ اور چیک ان کے مراحل کی تصاویر لی جائیں گی۔ حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کو سب سے پہلے فروری 2019 میں بنگلور اور حیدر آباد کے ہوائی اڈوں پر متعارف کرایا جائے گا۔ اس کے بعد اپریل سن 2019 تک چند دیگر ایئر پورٹوں پر بھی یہ نظام نصب کیا جائے گا جن میں کولکتہ، وارانسی، پونے اور وجیا واڈا شامل ہیں۔

دوسری جانب بنگلور ایوی ایشن ویب سائٹ کے ایڈیٹر دیویش اگر وال نے اے ایف پی سے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کے حوالے سے مسافروں کے ذاتی کوائف کو تحفظ فراہم کیے جانے پر سوال اٹھتے ہیں۔ بھارت میں گزشتہ ایک عرصے کے دوران فضائی سفر کرنے والے افراد کی تعداد میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے۔

ص ح / ع ب / نیوز اجنسی