بھارت کرکٹ کا عالمی چیمپیئن بن گیا
2 اپریل 2011بھارتی ٹیم کے کپتان مہیندرا سنگھ دھونی اور گوتھم گمبھیر کی بلے بازی نے اس جیت میں اہم کردار نبھایا۔ سری لنکا نے پہلے کھیلتے ہوئے 274 رنز کا مناسب مجموعہ سجایا تھا مگر بھارت کی مضبوط بیٹنگ لائن نے وریندر سہواگ اور سچن تندولکر کی ناکامی کے باوجود انتہائی آسانی سے یہ ہدف 49ویں اوور میں حاصل کرلیا۔
گمبھیر نے 97 جبکہ دھونی نے 91 رنز بنائے۔ سری لنکا کی جانب سے مالینگا نمایاں رہے جنہوں نے 9 اوورز میں 42 رنز دے کر سہواگ اور تندولکر کی وکٹ حاصل کی۔ پہلی اننگز میں سری لنکن بلے باز جے وردھنے کی سینچری نمایاں رہی جو انہوں نے 88 گیندوں پر بنائی تھی۔
یہ میچ اس لیے بھی تاریخی اہمیت کا حامل رہا کیونکہ یہ لٹل ماسٹر تندولکر اور کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ وکٹیں سمیٹنے والے سری لنکن سپنر مرلی دھرن کا آخری ورلڈ کپ ہے۔ ممبئی میں تندولکر کو ان کے آبائی میدان پر ساتھی کھلاڑیوں نے زبردست خراج تحسین پیش کیا اور انہیں کاندھوں پر اٹھاکر میدان کا چکر لگایا گیا۔
سابق کرکٹرز نے بھارتی کپتان دھونی کی قائدانہ صلاحیتوں اور ماہرانہ بلے بازی کی بھی تعریف کی ہے۔ 2007ء کے عالمی کپ میں انتہائی ناقص کارکردگی دکھانے کے بعد بھارتی ٹیم کو عالمی چیمپیئن بننے کے قابل کرنے میں جنوب افریقی کوچ گیری کرسٹن کا کردار بھی اہم سمجھا جا رہا ہے۔
275 رنز کے تعاقب میں جب بھارتی ٹیم نے بلے بازی کا آغاز کیا تو سات اوورز میں 31 رنز پر دو کھلاڑی اور بعد میں 114 پر تین کھلاڑی آؤٹ ہوچکے تھے۔ اسی موقع پر گمبھیر اور دھونی نے بھارت کو مضبوط سہارا فراہم کیا۔ دونوں کے درمیان سینچری شراکت نے سری لنکا کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ عالمی چیمپیئن کا تاج سر پر سجانے کے بعد بھارتی ٹیم کرکٹ کی عالمی درجہ بندی میں بھی اول ہوگئی ہے۔
اس کے برعکس اس ورلڈ کپ کے فائنل میں بھی سری لنکن ٹیم 2007ء کے فائنل کی طرح شکست خوردہ رہی۔
رپورٹ: خبر رساں ادارے
ادارت: شادی خان سیف