بیروت دھماکے میں جرمن سفارت کار کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی
7 اگست 2020بیروت دھماکے میں کسی جرمن شہری کی ہلاکت کے حوالے سے جرمن حکومت کی طرف سے یہ پہلی باضابطہ تصدیق ہے۔ جرمن وزارت خارجہ نے کہا کہ جس وقت دھماکہ ہوا جرمن سفارت کار اپنے گھر پر تھیں اور وہ اس حادثے میں جاں بحق ہوگئیں۔
ہائیکو ماس نے ایک بیان میں کہا ”ہمارے اس بدترین خدشے کی تصدیق ہوگئی ہے۔ بیروت میں دھماکے کے دوران ہمارے سفارت خانے کی ایک رکن اپنے گھر پر ہلاک ہوگئیں۔ وفاقی دفتر خارجہ کے تمام اہلکار اپنی رفیق کار کی موت پر گہرے صدمے میں ہیں۔"
ہائیکو ماس کا مزید کہنا تھا ”میں ہر ایک کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، جو ہماری مرحومہ رفیق کار کی طرح، دنیا بھر میں اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر بھی اپنے ملک کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔"
جرمن وزیر خارجہ نے اس بحران میں جرمنی کی طرف سے ہر طرح کے تعاون کا عہد کرتے ہوئے کہا کہ”جرمنی بیروت میں لوگوں کو بے یارومددگار نہیں چھوڑے گا۔"
ہائیکو ماس نے جرمن اخبار بلڈ میں تحریر کردہ اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے”اس آفت نے ہوسکتا ہے کہ بیروت کو ملبے میں تبدیل کردیا ہو لیکن لبنان کے ساتھ ہماری دوستی میں کوئی فرق نہیں آئے گا۔"
خیال رہے کہ جرمن حکومت نے اپنی سول پروٹیکشن ایجنسی ٹی ایچ ڈبلیو کے 47 افراد پر مشتمل ایک ٹیم کو بدھ کے روز بیروت روانہ کیا ہے۔ دوسری طرف جرمن فوج نے کہا ہے کہ اس علاقے میں موجود اس کی میڈیکل گاڑیوں کو ”فوراً متحرک کیا جاسکتا ہے۔"
بیروت میں ہونے والے دھماکے میں جرمن سفارت خانے کے ملازم کے علاوہ کم از کم 40 فرانسیسی شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ فرانسیسی وزیر ثقافت روزلین باچیلو نے بیروت میں مقیم فرانسیسی آرکیٹیکٹ ژاں مارک بون فل کی ہلاکت کا جمعرات کے روز اعلان کیا تھا۔
دریں اثنا بیروت میں ہونے والے دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 145 ہوگئی ہے۔ تاہم اس میں مزید اضافے کا خدشہ ہے کیوں کہ 5000 سے زیادہ زخمی افراد زیر علاج ہیں اور ریسکیو ورکرز ملبے میں دبے لوگوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔ اس دھماکے کی وجہ لبنانی دارالحکومت کا تقریباً نصف علاقہ متاثر ہوا ہے۔ دھماکے کی جگہ پر 124میٹر(405 فٹ) گہرا گڈھا ہوگیا ہے۔
ج ا / ک م (ڈ ی پی اے، اے ایف پی)