بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی تجاویز، پاکستانی بورڈ کے تحفظات
14 جولائی 2011پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کو بحال کرنے کے لیے بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے ’پاکستان ٹاسک ٹیم‘ نامی ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی تھی، جس کا کام پاکستان میں کرکٹ کے بنیادی ڈھانچے کے بارے میں معلومات اکٹھی کر کے اس میں بہتری کی تجاویز پیش کرنا تھی۔ اس کمیٹی نے 63 صفحات پر مشتمل ایک رپورٹ ترتیب دی، جس میں پاکستانی کرکٹ بورڈ کو بہت سے مشورے دیے گئے۔ ان مشوروں میں پاکستانی کرکٹ بورڈ کے انتظامی ڈھانچے میں تبدیلی سے لے کر بھارت کے ساتھ کرکٹ کے آغاز پر زور دیا گیا تھا۔
تاہم پاکستانی کرکٹ بورڈ کے چیئر مین اعجاز بٹ نے کہا ہے کہ ان کے بورڈ نے اس رپورٹ میں کچھ خرابیاں نوٹ کی ہیں، جن کی نشاندہی کر کے اسے بین الاقوامی کرکٹ کونسل کو واپس بھیجوا دیا گیا ہے تاکہ وہ انہیں درست کرے۔ تاہم اعجاز بٹ نے کہا کہ پاکستان ٹاسک ٹیم کی نیت پر کسی ممبر نے سوال نہیں اٹھایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا’’مجھے امید ہے کہ بین الاقوامی کرکٹ بورڈ ہماری طرف سے پیش کردہ ان تحفظات کو مثبت طریقے سے لے گا‘‘۔
بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی طرف سے پیش کردہ اس رپورٹ میں جو تجاویز دی گئی ہیں، اس پر عملدرآمد ضروری نہیں ہے۔ پاکستانی کرکٹ بورڈ کے بقول اس رپورٹ میں ایسے اقدامات تجویز نہیں کیے گئے ہیں، جن کی مدد سے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کا دوبارہ آغاز ہو سکے۔ بورڈ نے کرکٹ کے عالمی ادارے پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کے ساتھ سیریز کروانے کے لیے اپنی کوششوں کو مؤثر بنائے۔
پاکستانی کرکٹ بورڈ نے پاکستان ٹاسک ٹیم کی طرف سے پیش کردہ اس تجویز کو بھی رد کر دیا ہے کہ پاکستانی کرکٹ بورڈ کا سربراہ صدر کی طرف سے نامزد نہیں کیا جانا چاہیے۔ اعجاز بٹ نے کہا کہ پاکستان کے حالات دیگر ممالک کے مقابلے میں مختلف ہیں اور یہاں کرکٹ میں حکومت کی براہ راست مداخلت ضروری ہے،’ حکومت کی مدد کے بغیر ممکن نہیں ہے کہ یہاں بین الاقوامی کرکٹ کا دوبارہ سے آغاز ہو سکے‘۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عدنان اسحاق