تائیوان میں کتوں اور بلیوں کا گوشت کھانے پر قانونی پابندی
12 اپریل 2017تائیوان کے دارالحکومت تائی پے سے بدھ بارہ اپریل کو موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق ملکی پارلیمان کے ارکان نے بتایا کہ جو نیا قانون منظور کیا گیا ہے، اس کے تحت کتوں اور بلیوں کا گوشت کھانا، اسے حاصل کرنا یا اپنے پاس رکھنا بھی جرم ہو گا، جس کے مرتکب کسی بھی شخص کو قریب آٹھ ہزار یورو کے برابر تک جرمانہ کیا جا سکے گا۔
اس کے علاوہ اسی نئے قانون کے تحت آئندہ جانوروں سے بے رحمانہ سلوک کرنے والوں یا انہیں ہلاک کرنے والوں کو بھی زیادہ سخت سزائیں سنائی جا سکیں گی، جن میں دو سال تک کی قید بھی شامل ہے۔
تائیوان میں گزشتہ کافی عرصے سے جانوروں کے تحفظ سے متعلق زیادہ سخت ملکی قوانین کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ گزشتہ برس تائیوان کی فوج کو ایک ایسی ویڈیو کی وجہ سے عوام سے معافی مانگنا پڑ گئی تھی، جس میں تین فوجیوں کو ایک کتے پر خوفناک تشدد کرتے اور اسے لوہے کی ایک زنجیر سے پیٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔
تائیوان میں کتوں کا گوشت کھانا ایک دیرینہ روایت رہی ہے تاہم گزشتہ کچھ عرصے سے اس سماجی رجحان میں کافی کمی آ چکی ہے۔ حالیہ برسوں میں ایسی کئی رپورٹیں بھی سامنے آئی تھیں، جن میں کتوں کے گوشت کی ابھی تک جاری تجارت کے بارے میں پریشان کن تفصیلات شامل تھیں۔
تائے پے میں ملکی پارلیمان کے ایک رکن وانگ یُو مِن نے اس مسودہ قانون کی منظوری کے بعد بدھ کے روز بتایا کہ نئی قانون سازی اس حکومتی عزم کا ثبوت ہے کہ تائیوان کو ’ایک ایسا ملک بنایا جانا چاہیے، جہاں جانوروں کے حقوق کا بہت زیادہ خیال رکھا جاتا ہو‘۔