ترقیاتی منصوبے جرمنی کی ترجیح ہیں، ڈرک نیبل
14 جون 2011وفاقی جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے اور وزیر برائے ترقیاتی امور ڈرک نیبل اس وقت مشرقی وسطی کے دورے پر ہیں۔ اس دوران جہاں گیڈو ویسٹر ویلے کی توجہ سیاسی معاملات پر مرکوز رہے گی وہیں ڈرک نیبل، جرمنی کے تعاون سے چلنے والے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برسوں کے دوران فلسطینی علاقوں میں معاشی استحکام آیا ہے۔ نیبل کے بقول وہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے مزید امداد بھی ساتھ لے کر آئے ہیں۔
ڈرک نیبل نے عرب ممالک میں چلنے والی تحریکوں اور مشرق وسطی امن مذاکرات کے حوالے سے اپنا موقف واضح کیا۔ جرمن وزیر برائے ترقیاتی امور ڈرک نیبل نے اس حوالے سے کہا کہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل، وزیر دفاع اور وزیر خارجہ نے بہت سوچ سمجھ کر لیبیا مشن میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ’’ اس بات پر غور کیا گیا کہ اگر جرمنی بھی اس مشن میں شامل ہو تو اس کے سیاسی مضمرات کیا ہو سکتے ہیں۔ اس کے بعد ہی یہ فیصلہ کیا گیا کہ فوجی کارروائی سے دور رہا جائے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم قذافی کے ساتھ ہیں۔ جمہوریت اور آزادی کے لیے چلنے والی تحریک کو ہمارا بھرپور تعاون حاصل ہے‘‘۔
ڈرک نیبل نےکہا کہ جب تک لیبیا میں نیٹوکی کارروائی جاری ہے صورتحال بھرپور طریقے سے واضح نہیں ہو گی۔ اس کے بعد اگراقوام متحدہ کی جانب سے لیبیا میں امن دستے تعینات کرنے کا وقت آیا تو اس بارے میں دوبارہ سے غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مستقبل میں ایک خود مختار فلسطینی ریاست قائم ہوتی ہے توجرمنی کے پاس اس حوالے سے بھی بہت سے ترقیاتی منصوبے ہیں۔’’ ہم گزشتہ کئی برسوں سے دو ریاستی حل کی حمایت کر رہے ہیں۔ ہمارے خیال میں صرف یہی راستہ اختیار کرتے ہوئے خطے میں امن قائم کیا جا سکتا ہے۔ ہم اسی لیے کوشش کر رہے ہیں کہ فلسطینی انتظامیہ خود مختار ریاست کے قیام کے یکطرفہ اعلان کے فیصلے کو واپس لے لے‘‘۔
ڈرک نیبل کے بقول جرمنی کے تعاون سے کئی ترقیاتی منصوبے رملّہ، غرب اردن اور غزہ پٹی میں چل رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ جرمن حکام فلسطینی اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران وہ نوے ملین یورو کی امداد بھی ساتھ لائے ہیں۔ یہ رقم صاف پانی کی فراہمی کو ممکن بنانے، بنیادی ڈھانچے کو بہتر کرنے اور تعیلم و تربیت کے حوالے سے چلنے والے منصوبوں پر خرچ کی جائے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس مرتبہ نہ تو وہ مغربی کنارے جائیں گے اور نہ ہی رملّہ ان کے پروگرام کا حصہ ہے۔ ڈرک نیبل کے بقول وہ صرف اور صرف ترقیاتی منصوبوں اور اس نوعیت کے دیگر پروگراموں پر ہی توجہ مرکوز رکھیں گے۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت: کشور مصطٰفی