1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتترکی

ترکی: پانچ لاکھ ڈالر کے بدلے ترک شہریت حاصل کریں

شمشیر حیدر روئٹرز کے ساتھ
8 جنوری 2022

ترکی کے نئے قانون کے تحت غیر ملکی شہری پانچ لاکھ ڈالر بینک میں جمع کرانے کے بعد انہیں لیرا میں تبدیل کر کے ترک شہریت حاصل کر سکتے ہیں۔ ترک حکومت نے یہ فیصلہ لیرا کی قدر مستحکم کرنے کے لیے کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/45IY1
Türkei Symbolbild Inflation
تصویر: Murad Sezer/REUTERS

ترک حکومت نے غیر ملکیوں کے لیے ترک شہریت حاصل کرنے کے قوانین میں چند تبدیلیاں کی ہیں۔ اب غیر ملکی افراد بینک ڈیپازٹ، سرمایہ کاری یا پراپرٹی خرید کر ترکی کی شہریت حاصل کر سکتے ہیں۔

ترک حکومت نے یہ نئے ضوابط چھ جنوری بروز جمعرات سرکاری گزٹ میں شائع کیے ہیں۔

نئے قوانین کے تحت غیر ملکی شہری صرف تین سال کے لیے پانچ لاکھ ڈالر جمع کروا کر، انہیں ترک لیرا میں تبدیل کر کے ملکی شہریت حاصل کر سکتے ہیں۔

نئے ضوابط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو غیر ملکی ترکی میں کم از کم ڈھائی لاکھ امریکی ڈالر کی جائیداد خریدیں گے، وہ بھی ترک شہریت حاصل کر سکیں گے۔ تاہم وہ جائیداد تین سال سے قبل فروخت نہیں کر سکیں گے۔

اسی طرح بینک ڈیپازٹ کی صورت میں بھی پانچ لاکھ امریکی ڈالر جمع کرا کر انہیں مقامی کرنسی لیرا میں تبدیل کرانا ہو گا۔ یہ رقم بھی کم از کم تین سال کی مدت کے لیے ترکی میں رہنی چاہیے۔

یہ فیصلے ترک لیرا کو مستحکم رکھنے کے لیے کیے گئے ہیں۔ گزشتہ ماہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں ترک لیرا کی قدر کم ہو گئی تھی۔ تاہم صدر ایردوآن کی جانب سے متعدد اقدامات کے بعد ترک لیرا اپنی شرح تبادلہ کو دوبارہ 25 فیصد تک بہتر بنانے میں کامیاب رہا تھا۔

لیرا کی قدر میں کمی اور ہاؤسنگ مارکیٹ میں تیزی

ترک لیرا کی قدر میں کمی کے باعث غیر ملکیوں نے ترکی میں جائیداد خریدنے میں دلچسپی لینا شروع کر دی تھی۔

نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق گزشتہ برس کے اختتام پر ترکی کی ہاؤسنگ مارکیٹ میں تیزی کی بڑی وجہ لیرا کی قدر میں کمی رہی تھی۔

ترک لیرا کی قدر کم، بلغاریہ اور یونان کے شہریوں کی موج

ترکی نے سن 2017 میں پراپرٹی خریدنے کے بدلے شہریت حاصل کرنے کی اسکیم متعارف کرائی تھی۔ ابتدا میں جائیداد کے لیے کم از کم مالیت دس لاکھ امریکی ڈالر کی شرط رکھی گئی تھی۔ تاہم سن 2018 میں اسے کم کر کے ڈھائی لاکھ ڈالر کر دیا گیا تھا۔

مقامی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق سن 2017 سے 2020 کے درمیان اس اسکیم کے تحت سات ہزار غیر ملکی شہری جائیدادیں خرید کر ترک شہریت حاصل کر چکے ہیں۔

شہریت حاصل کرنے والوں میں سے زیادہ تر افراد کا تعلق ایران، افغانستان اور عراق سے ہے۔

ترک لیرا کی قدر کم ہونے کے بعد گزشتہ برس صرف نومبر کے مہینے میں غیر ملکیوں نے ترکی میں سات ہزار سے زائد جائیدادیں خریدی تھیں۔ سال بھر میں 50 ہزار سے زائد جائیدادیں غیر ملکیوں کو فروخت کی جا چکی ہیں۔ غیر ملکیوں کی بڑھتی دلچسپی کی وجہ سے جائیداد کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

شماریات سے متعلق ترکی کا وفاقی ادارہ ہر ماہ جائیداد کی خرید و فروخت کے اعداد و شمار جاری کرتا ہے۔ آئندہ ماہانہ رپورٹ سے اس بات کا اندازہ لگایا جا سکے گا کہ نئے ضوابط کتنے مؤثر ثابت ہوئے ہیں۔