تمام سمارٹ ڈیوائسز کے لیے ایک ہی چارجر، یورپی یونین کا فیصلہ
7 جون 2022یورپی یونین کے رکن ملکوں میں تمام ڈیوائسزز کی چارجنگ کے لیے یو ایس بی ٹائپ سی چارجر استعمال کرنے کی پابندی ہو گی۔
یورپی یونین کے رکن ملکوں میں تمام ڈیوائسزز کی چارجنگ کے لیے سن 2024 کے اواخر تک یو ایس بی ٹائپ- سی سے مطابقت رکھنے والے چارجر کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ ایپل نے مجوزہ قانون کو 'غیر ضروری‘ کہہ کر اس کی مخالفت کی ہے۔
یورپی یونین نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام رکن ممالک میں سمارٹ فون اور ٹیبلٹ کے لیے ایک ہی سٹینڈرڈ چارجر استعمال کیا جائے گا۔ اس بارے میں پہلی مرتبہ ایک دہائی قبل تجویز پیش کی گئی تھی۔ تاہم منگل کے روز رکن ممالک نے اس بارے میں ایک مسودہ قانون پر اتفاق کر لیا ہے۔
اس قانون کے نفاذ کے بعد یورپی ممالک میں سمارٹ فون اور ٹیبلٹ استعمال کرنے والے تمام صارفین ایک ہی قسم کے چارجر سے اپنی ڈیوائسزز کو چارج کر سکیں گے۔ یورپی پارلیمان کی بلغاریہ سے تعلق رکھنے والے ایک رکن آندرے کواچیوو اس قانون کی تیاری سے متعلق رکن ممالک کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا حصہ رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے، ''نیا قانون یورپی صارفین کی زندگیوں کو آسان بنائےگا اور یہ ماحول کے لیے بھی بہتر ہو گا۔‘‘ کواچیوو نے مزید کہا، ''اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے درازوں میں پڑی تاروں کے جھمگٹے سے جان چھڑائیں اور سالانہ تقریبا 11 ہزار ٹن وزنی الیکٹرانک کوڑے سے بھی ماحول کو بچائیں۔‘‘
اس قانون کے تحت سن 2024 کے اواخر تک تمام ڈیوائسزز کی چارجنگ کے لیے یو ایس بی ٹائپ- سی سے مطابقت رکھنے والے چارجرز کو استعمال کرنا لازمی ہو گا۔
ایپل کی مخالفت
یورپی یونین کا یہ اقدام سمارٹ فون اور ٹیبلٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی اپیل کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ ایپل نے سن 2009 میں شروع ہونے والی اس رضاکارانہ مہم کی بھی مخالفت کی تھی، جس کے تحت چارجروں کی تعداد میں کمی لانے کا عزم کیا گیا تھا۔ ایپل اپنی زیادہ تر موبائل ڈیوائسزز کے لیے 'لائٹننگ‘ چارجر استعمال کرتا ہے۔ ایپل نے اس نئے یورپی قانون کو 'غیر ضروری‘ قرار دیا ہے۔
یورپی یونین کے رکن ممالک کے درمیان طے پانے والا یہ اپنی نوعیت کا پہلا معاہدہ ہے۔ اس سے قبل فون ساز کمپناں اپنے طور پر کسی مشترکہ حل کی تلاش میں ناکام ہو چکی ہیں۔
(ش ر، اا) خبررساں ادارے