تھائی لینڈ میں کشیدگی برقرار
20 مئی 2010میڈیا ذرائع کے مطابق شہر کے وسطی علاقے سے اکا دوکا فائرنگ کی آوازیں آرہیں اور شہر پر دھویں کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔
بدھ کے روزپٹ واٹوم نامی مندر میں ہزاروں مظاہرین نے اس وقت پناہ لی جب ان سے ان کے رہنماون نے احتجاج ختم کرنے کو کہا تھا ۔ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب سیکیورٹی فورسز نے اس مندر سے مظاہرین کو نکالنے کی کوشش کی جس میں چھ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
حکومت نے مزید تین روز کے لئے کرفیو نافذ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ کرفیو بنکاک کے علاوہ دیگر تئیس ریاستوں میں بھی نافذ رہے گا۔ دریں اثنا حکومت کی طرف سے گرفتار کیے جانے والے سرخ پوش رہنماؤں نے مظاہرین سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔
ویرا موزیکاپونگ جو کہ اس وقت حکومتی حراست میں ہیں، نے کہا کہ ’جمہوریت تشدد سے نہیں حاصل کی جاسکتی‘ ۔
حکومتی اعداد وشمار کے مطابق بدھ کو شروع ہونے والی جھڑپوں کے تازہ واقعات میں چھ افراد مارے گئے ہیں ۔ عینی شاہدین کے مطابق اس مندر سے نو لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق مظاہرین کی جانب سے احتجاج ختم کرنے کے اعلان کے چند گھنٹے بعد اس ٹیمپل کے اندر سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دی تھیں۔
ایک صحافی کے مطابق ٹیمپل کے اندر سینکڑوں بظاہر شدید تذبذب کے شکار مظاہرین نے پناہ لے رکھی تھی۔ ان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جن سے ان کے رہنماؤں نے احتجاج ختم کرنے کے لئے کہا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق اگرچہ اس ٹیمپل کو اسلحے سے پاک علاقہ قرار دیا گیا تھا تاہم حکومت مخالف تحریک میں شامل سخت گیر عناصر کو ٹیمپل میں اسلحہ سمیت آتے اور جاتے دیکھا گیا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز بھی آتشیں اسلحہ استعمال کر رہی ہیں۔ حکومت کی جانب سے مظاہرین کو واپس گھروں تک لے جانے کے لئے بسوں کا انتظام کیا گیا ہے۔
رپورٹ: بریشنا صابر
ادارت: کشور مصطفیٰ