تھائی لینڈ کے حالات سنگین تر
28 اپریل 2010تھائی لینڈ میں مظاہرین حکام کی منتشر ہونے کی اپیلوں پرکان نہیں دھر رہے اور سیکیورٹی حکام انہیں روکنے میں پوری طرح کامیاب نہیں ہو پا رہے۔ اس صورتحال میں حالات سنگین تر ہوتے جا رہے ہیں۔
تھائی لینڈ میں حکومت مخالف ’ریڈ ٹی شرٹس‘ مظاہرین اپنے احتجاج کا دائرہ بنکاک کے تجارتی مرکز کے علاوہ مزید علاقوں تک پھیلانا چاہتےہیں۔ اس حوالے سے انہوں نے آج مختلف جلوس نکالے۔ تھائی حکام نے بتایا ہے کہ آج رونما ہونے والا واقعہ بنکاک کے شمال میں اس وقت پیش آیا، جب ریڈ شرٹس مظاہرین دارا لحکومت کے ایک نواحی علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ فوج نے مظاہرین کو منشتر کرنے کے لئے رکاوٹیں کھڑی کیں اور ربڑ کی گولیاں چلائیں، جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے جبکہ ایک فوجی اہلکار سر میں گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا۔
بنکاک کے سرکاری اور فوجی حکام نے سیکیورٹی اہلکار کے ہلاک ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ تاہم ابھی تک یہ بات واضح نہیں ہوئی کہ اس ہلاکت کا ذمہ دار کون ہے۔ اطلاعات کے مطابق ’ریڈ شرٹس‘ کے ایک جلوس نے بنکاک کے پرانے بین الاقوامی ہوائی اڈے کا رخ کیا جبکہ دوسرا جلوس دارالحکومت کے ایک نواحی علاقے کی جانب روانہ ہوا۔ یہ مظاہرین اپنے حامیوں کی گرفتاری کے خلاف مظاہرہ کرنا چاہتے تھے۔ تاہم پولیس اور فوج نے انہیں منتشرکرنے اور بنکاک کے شاپنگ سینٹر تک محدود رکھنے کے لئے طاقت کا استعمال کیا۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے احتجاجی تحریک کے ایک رہنما نے تمام جلوسوں کو واپس تجارتی مرکز پہنچنے کا حکم دیا۔
حکومتی ترجمان پانیتان وتانایاگورن نے کہا کہ مظاہرین سے مذاکرات اس وقت ممکن نہیں ہیں، جب تک حکومت کو ان سے خطرہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت حکومت کسی مذاکراتی عمل کوآگے نہیں بڑھا سکتی۔ مظاہرین اور ان کے رہنما احتجاج میں مزید اضافے کے ساتھ ساتھ اور بھی کئی طرح کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ تھائی حکومت نہ تو مظاہرین کے نئے انتخابات کے مطالبے کو ماننے پرتیار ہے اور نہ ’ریڈ ٹی شرٹس‘ اپنے احتجاج کو ختم کرنے پر آمادہ ہیں۔ نتیجتاً حالات قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں۔
گزشتہ دنوں حکومت نے احتجاجی تحریک کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ اس حکومتی اعلان کے بعد سابق وزیراعظم تھاکسن شناواترا کے حامیوں کی یہ اب تک کی سب سے بڑی کارروائی تھی۔ تھائی لینڈ میں حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ بارہ مارچ کو شروع ہوا تھا۔ ابتدا میں پرامن طریقے سے احتجاج کیا گیا تاہم اپریل سے اس نے پرتشدد رنگ اختیار کرلیا۔ اب تک کم از کم پچیس افراد ہلاک جبکہ آٹھ سو زائد زخمی ہیں۔ اس دوران حکومت کے حامی ’ییلو ٹی شرٹس‘نے بھی وزیراعظم ابھیسیت وجےجیوا کے حق میں مظاہرے کئے ہیں۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت : امجد علی