جارجیا کے القاعدہ سے تعلقات ہیں، روس کا الزام
13 اکتوبر 2009خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ روسی حساس ادارے ایف۔ایس۔ بی کے سربراہ الیگزینڈر بورٹنی کوف کے مطابق قفقاز کے خطے سے گرفتار کئے گئے مقامی عسکریت پسندوں کے پاس سے ایسی آڈیو کیسٹس برآمد ہوئی ہیں، جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ’’ان کا رابطہ القاعدہ کے ساتھ ساتھ جارجیا کے حساس اداروں سے بھی تھا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ جارجیا کے حساس ادارے ان رابطوں کی مدد سے چیچنیا میں عسکریت پسندوں کی براہ راست مدد کرنے میں ملوث ہیں۔
بورٹنی کوف نے تبلیسی حکام پر داغستان میں مقامی عسکریت پسندوں کو ہتھیاروں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ان کی ٹریننگ کرنے کا بھی الزام لگایا ہے۔ ’’تبلیسی انتظامیہ عسکریت پسندوں کی مالی معاونت کے ساتھ ساتھ ان کو ہتھیار اور دھماکہ خیز مواد بھی فراہم کررہی ہے، تاکہ وہ داغستان میں اہم مقامات، بشمول تیل اور گیس کی تنصیبات پر دہشتگرادنہ کارروائیاں کرسکیں۔‘‘
روس اور جارجیا کے درمیان تعلقات گزشتہ سال اگست میں چھ روزہ جنگ کےیعدسے مسلسل بگڑتے دکھائی دے رہے ہیں۔ اسی دوران روس کے زیر انتطام قفقاز کی ریاستوں میں مسلم عسکریت پسندوں کی کارروائیوں میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
روس کا موقف رہا ہے کہ شمالی قفقاز کی ریاستوں میں جاری عسکریت پسندی کی لہر کے پیچھے ’’غیر ملکی عناصر‘‘ کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔ روس نے بارہا جارجیا کے حکام پر چیچنیا کے عسکریت پسندوں کی مالی معاونت کرنے کا بھی الزام لگایا ہے۔
رپورٹ: انعام حسن
ادارت: عدنان اسحاق