1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جان لینن کی بیوہ کے لیے جرمن امن انعام

مقبول ملک18 اکتوبر 2013

جاپانی نژاد امریکی ملٹی میڈیا آرٹسٹ اور بیٹلز گروپ کے رکن جان لینن کی بیوہ یوکو اونو کو جرمنی کا ایک اعلیٰ امن انعام دے دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1A1qg
تصویر: Schirn Kunsthalle Frankfurt 2013

یوکو اونو کو یہ اعزاز اقوام عالم کے مابین ہم آہنگی کے فروغ اور آرٹ اور امن کی ترویج کے لیے ان کی مسلسل سیاسی اور سماجی کوششوں کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔

80 سالہ یوکو اونو نے جمعرات کی شام جرمن دارالحکومت برلن میں تاریخی برانڈن برگ گیٹ کے قریب منعقدہ ایک تقریب میں تھیوڈور وانر پرائز نامی یہ امن انعام وفاقی جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے کی موجودگی میں ذاتی طور پر وصول کیا۔

اس موقع پر پیدائشی طور پر ٹوکیو سے تعلق رکھنے والی اس امریکی فنکارہ نے کہا، ’’یہ انعام میرے لیے آپ کی طرف سے ایک پیغام ہے کہ جو کچھ میں کرتی رہی ہوں، آپ اسے سمجھ سکتے ہیں۔‘‘

تقریب کے شرکاء سے اپنے خطاب میں یوکو اونو نے مزید کہا، ’’اب عمل کا وقت ہے اور عمل ہی امن ہے۔ ہمیں امن کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ امن ہمارے اعمال سے ظاہر ہونا چاہیے۔ ہمیں امن پھیلانا ہو گا۔ ہم سب کو مل کر امن کو ممکن بنانا ہو گا۔‘‘

Yoko Ono und John Lennon
یوکو اونو اور ان کے شوہر جان لینن کی ایک یادگار تصویرتصویر: Getty Images

یوکو اونو کی پرورش ان کے آبائی وطن جاپان اور امریکا دونوں ملکوں میں ہوئی تھی۔ ان کا تعلق بینکاروں کے ایک امیر گھرانے سے ہے اور وہ اس وقت عالمی شہرت اختیار کر گئی تھیں جب انہوں نے Beatles گروپ کے رکن جان لینن سے شادی کی تھی۔ بیٹلز گروپ کے گلوکار جان لینن کو ان کی جوانی میں ہی قتل کر دیا گیا تھا۔

جان لینن اور یوکو اونو نے اپنا ہنی مون کینیڈا کے شہر مانٹریال میں منایا تھا اور اسی دوران انہوں نے اپنے کمرہء عروسی سے دنیا کے نام امن کی وہ اپیل جاری کی تھی جو بے مثال عالمگیر شہرت حاصل کر گئی تھی۔ اس کے بعد سے آج تک یوکو اونو نے اپنی شخصیت کی شہرت اور جان لینن کے ساتھ اپنے رشتے کو امن کی ترویج اور مختلف سماجی اور فلاحی مقاصد کے لیے بین الاقوامی سطح پر شعور کی بیداری کے لیے استعمال کیا ہے۔

جمعرات کی شام برلن میں یوکو اونو کو جرمنی کے ادارہ برائے خارجہ تعلقات IFA کی طرف سے تھیوڈور وانر امن انعام کے ساتھ دس ہزار یورو کی نقد رقم بھی دی گئی۔ انہوں نے یہ نقد انعام اپنی طرف سے عطیے کے طور پر فوراﹰ بونیفاس موانگی کے حوالے کر دیا جو افریقی ریاست کینیا میں نوجوان فنکاروں کی مدد کرنے والی ایک تنظیم چلاتے ہیں۔ آئی ایف اے کی طرف سے یہ سالانہ انعام دینے کا سلسلہ 2009ء میں شروع کیا گیا تھا۔

یوکو اونو کو جرمنی ہی میں گزشتہ برس دسمبر میں بین الاقوامی امن کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں انسانی حقوق کا ایک انعام بھی دیا گیا تھا۔ وہ پچھلے چند برسوں سے خواتین اور ہم جنس پرست افراد کے لیے برابر سماجی حیثیت کی جدوجہد کے حوالے سے بھی بہت فعال رہی ہیں۔