جاپان میں پھر شدید زلزلہ، دو افراد ہلاک
8 اپریل 2011فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اِس زلزلے کے نتیجے میں یاماگاتا کے علاقے میں ایک 63 سالہ خاتون اُس وقت انتقال کر گئی، جب بجلی کی ترسیل منقطع ہونے سے اُسے سانس پہنچانے والے آلے نے کام کرنا بند کر دیا تھا۔
خبروں کے مطابق تازہ زلزلے کے باعث میاگی کے علاقے میں دو مرد ہلاک ہو گئے، جن کی عمریں 79 اور 85 سال بتائی گئی ہیں۔ یہ وہی علاقہ ہے، جسے گیارہ مارچ کے 9.0 قوت کے شدید زلزلے اور سونامی کے نتیجے میں سب سے زیادہ نقصان پہنچا تھا۔
آفات کے اثرات سے نمٹنے کے لیے قائم ایجنسی نے زخمیوں کی تعداد 93 جبکہ جیجی پریس نے تقریباً 130 بتائی ہے۔ جیجی پریس کے مطابق جمعرات کے زلزلے سے متاثرہ شمال مشرقی علاقے کے 3.6 ملین گھرانوں کو بجلی کی ترسیل بدستور منقطع ہے۔
اے ایف پی نے اِس زلزلے کی قوت 7.1 بتائی ہے جبکہ دیگر خبر رساں ادارے اِس زلزلے کی قوت 7.4 بتا رہے ہیں۔ اِس زلزلے کے باعث متعدد مقامات پر آگ بھڑک اٹھی جبکہ شہر سینڈائی میں گیس کی فراہمی کے نظام میں متعدد جگہوں پر شگاف پڑ گئے۔ ریل کے روابط منقطع ہو گئے اور چند مقامات پر ٹیلی فون کے نظام نے بھی کام کرنا بند کر دیا۔
اِس زلزلے کا مرکز سینڈائی سے 66 کلومیٹر مشرق کی جانب میاگی کے ساحلوں کے قریب 40 کلومیٹر کی گہرائی میں ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یہی علاقہ گیارہ مارچ کو بھی زلزلے اور پھر سونامی کی تباہ کن لہروں کی زَد میں آ کر برباد ہو گیا تھا۔ تازہ زلزلے کے جھٹکے تین سو کلومیٹر سے زیادہ فاصلے پر واقع دارالحکومت ٹوکیو میں بھی محسوس کیے گئے۔ ابتدا میں حکام نے سونامی کی وارننگ بھی جاری کی تھی تاہم ایک ہی گھنٹے بعد یہ انتباہ واپس لے لیا گیا۔
دریں اثناء ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی ٹیپکو نے کہا ہے کہ تازہ زلزلے سے فوکوشیما کے ایٹمی بجلی گھر کو مزید کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ ٹیپکو کے مطابق وہاں کام کرنے والے عملے کو بروقت محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا اور کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔ وہاں پانی کی مدد سے ری ایکٹرز کو ٹھنڈا کرنے اور کسی ’میلٹ ڈاؤن‘ کو روکنے کی کوششیں بدستور جاری ہیں۔
اِسی دوران جاپانی حکومت غالباً متاثرہ فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے اردگرد انخلاء کے زون کا دائرہ وسیع کرنے پر غور کر رہی ہے۔ پریس میں قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ حکومت فوکوشیما کے اردگرد 30 کلومیٹر کے زون سے باہر بسنے والے شہریوں کو بھی وہاں سے نکل کر محفوظ مقامات پر جانے کا مشورہ دے سکتی ہے۔
رپورٹ: امجد علی
ادارت: ندیم گِل