جرمنی ميں سياسی پناہ کی درخواستوں کے تازہ اعداد و شمار
جرمن ادارہ برائے ہجرت و مہاجرين (بی اے ایم ایف) نے اس حوالے سے اپنی ايک رپورٹ ميں بتايا ہے کہ مارچ ميں سياسی پناہ کی 58 ہزار تک درخواستيں جمع کرائی گئيں۔
شامی، عراقی اور افغان پناہ گزين سب سے زيادہ
سال رواں کے پہلے تين ماہ کے دوران جرمنی ميں جمع کرائی جانے والی سياسی پناہ کی درخواستوں کی مجموعی تعداد 176,465 رہی۔ ان ميں شامی پناہ گزينوں نے سب سے زيادہ 89 ہزار درخواستيں جمع کرائيں۔ تعداد کے اعتبار سے عراقی باشندے 25,721 درخواستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ جرمنی میں پناہ کی درخواستيں جمع کرانے ميں افغان شہری 20 ہزار سے زائد درخواستوں کے ساتھ تيسرے نمبر پر رہے۔
شامی پناہ گزين
فروری 2016ء ميں شامی تارکين وطن کی جانب سے مجموعی طور پر سياسی پناہ کی ساڑھے 33 ہزار درخواستيں جمع کرائی گئيں جب کہ مارچ ميں يہ تعداد 27,878 رہی۔ اس حساب سے ايک ماہ ميں شامی شہريوں کی جانب سے جمع کرائی جانے والی درخواستوں کی تعداد ميں 16.8 فيصد کی کمی دیکھی گئی۔
عراقی مہاجرين بھی پناہ کے متلاشی
اسی طرح اس سال فروری ميں عراقی تارکين وطن کی جانب سے پناہ کی کُل دس ہزار درخواستيں جمع کرائی گئيں جب کہ مارچ ميں يہ تعداد کم ہونے کے بعد 8,982 رہی۔ ايک ماہ ميں عراقی شہريوں کی جانب سے جمع کرائی جانے والی درخواستوں کی تعداد ميں 10.2 فيصد کی کمی نوٹ کی گئی ہے۔
’ہميں بھی برابر حقوق دو‘ : افغان پناہ گزينوں کی پکار
سياسی پناہ کی درخواستيں جمع کرانے کے معاملے ميں تيسرے نمبر پر افغان شہری رہے۔ فروری 2016ء ميں 7,268 جب کہ مارچ کے مہینے میں چار فیصد اضافے کے ساتھ 7,567 افغان تارکين وطن نے جرمنی میں پناہ کی درخواستيں جمع کرائيں۔
ہزاروں درخواست دہندگان کی شہريت واضح نہيں
سال رواں کے پہلے تين ماہ ميں مجموعی طور پر 8,382 درخواستيں ان افراد کی جانب سے جمع کرائی گئيں، جن کی شہريت واضح نہيں۔ ايسے افراد نے فروری ميں 3,358 درخواستيں جمع کرائيں جبکہ مارچ ميں ان کی تعداد 44.3 فيصد کی نماياں کمی کے ساتھ 1,869 رہی۔
البانيا کے تارکين بھی متلاشی، مگر کيوں؟
2016ء کی پہلی سہ ماہی ميں ايرانی تارکين وطن نے مجموعی طور پر پناہ کی چوالیس سو سے زائد درخواستيں جمع کرائيں اور البانيا کے مہاجرين نے 3,309 درخواستيں جمع کرائيں۔ فروری ميں ايرانی درخواست دہندگان کی تعداد 1,626 تھی جو مارچ ميں بڑھ کر 1,693 ہو گئی۔ اسی طرح البانيا کے درخواست دہنگان کی تعداد فروری ميں 1,210 اور مارچ ميں 825 ريکارڈ کی گئی۔
پاکستانيوں کی درخواستوں ميں اضافہ
جرمنی ميں سياسی پناہ کی درخواستيں جمع کرانے کے حوالے سے پاکستانی ساتويں نمبر پر ہيں۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی ميں قریب تین ہزار پاکستانيوں نے درخواستيں ديں۔ فروری کے مہینے میں پاکستانی تارکین وطن کی جانب سے پناہ کی نو سو سے کچھ زائد درخواستیں جرمن حکام کو موصول ہوئیں۔ جب کہ مارچ ميں يہ تعداد 27.8 فيصد اضافے کے ساتھ 1,171 ہو گئی۔
افريقی ملکوں کے تارکين وطن کی درخواستوں ميں کمی
رواں برس کی پہلی سہ ماہی کے دوران سياسی پناہ کی چوبیس سو درخواستوں کے ساتھ اريٹريا کے شہری آٹھويں نمبر پر رہے جب کہ نويں پوزيشن پر وہ افراد تھے، جو کسی بھی ملک کی شہريت سے محروم ہيں۔ ايسے افراد کی جانب سے اس عرصے ميں 1,617 درخواستيں جمع کرائی گئيں۔ سربيا کی تارکين وطن نے جرمنی ميں پناہ کے ليے 1,487 درخواستيں ديں۔