1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجرمنی

جرمنی میں ایک دن میں کورونا کے ریکارڈ 11000 کیسز

22 اکتوبر 2020

جرمنی میں کورونا وائرس کے آغاز کے بعد سے پہلی مرتبہ صرف ایک دن میں کووڈ۔19 کے دس ہزارسے زائد کیسز درج کیے گئے۔ ایک ہفتے کے اندر یہ دوسرا موقع ہے جب جرمنی میں یومیہ کیسز کا ریکارڈ ٹوٹا ہے۔

https://p.dw.com/p/3kGLp
Schild mit Piktogramm Maskenpflicht am Biergarten Viktualienmarkt München
تصویر: Ralph Peters/Imago Images

جرمنی کے رابرٹ کوخ انسٹی ٹیوٹ (آر کے آئی) نے جمعرات کو تبایا کہ پچھلے 24 گھنٹوں میں کووڈ۔19 کے 11200 نئے کیسز درج کیے گئے اور اس وبا کے آغاز کے بعد سے یہ پہلا موقع ہے جب جرمنی میں کسی ایک دن میں کورونا وائرس کے 10000 سے زائد نئے کیسز درج ہوئے ہیں۔

جرمنی اس وقت کووڈ۔19کی دوسری لہر کی لپیٹ میں ہے۔ گزشتہ سنیچر کو ہی ایک دن میں 7800 سے زائد نئے کیسز درج کیے گئے تھے۔

کووڈ۔19کے کیسز میں تیزی آنے کی وجہ سے حکام کو عوامی مصروفیات پر سخت اقدامات نافذ کرنے کے لیے مجبور ہونا پڑا ہے تاکہ اس وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔

جرمنی میں گزشتہ ایک ہفتے سے زیادہ عرصے سے فی ایک لاکھ افراد پر 50 سے زیادہ لوگ کورونا وائرس سے متاثر ہو رہے ہیں۔ مبینہ 'سات روزہ معاملات‘ کی شرح، جس کی بنیاد پر حکام پابندیوں کو سخت کرنے یا نا کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں،  آر کے آئی ڈیٹا کے مطابق، فی الوقت پورے ملک کے لیے 51.1 ہے۔

ضابطوں پرعمل کریں

آر کے آئی کے صدر ڈاکٹر لوتھر  ویئلر نے کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ جب تک لوگ ضابطوں کی پابندی کرتے رہیں گے اس وقت تک جرمنی اس وائرس کو پھیلنے سے روک سکتا ہے۔

کورونا وائرس کا خوف، لوگ خوراک اور ادویات ذخیرہ کر رہے ہیں

ویئلر نے کہا کہ ''کام کے مقامات پر یا پبلک ٹرانسپورٹ میں ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے والے شاذ و نادر ہی ملیں گے لیکن نجی محفلوں میں، تقریبات میں اور شادیوں میں بالعموم لوگ اس کا خیال نہیں رکھ رہے ہیں۔"  ان کا مزید کہنا تھا کہ ”ہمیں اس طرح کے زیادہ تقریبات سے بچنا چاہیے۔“

جرمنی میں امراض کے کنٹرول کے ادارے آر کے آئی کے سربراہ نے کہا کہ موسم سرما کے مدنظر کووڈ۔19کے مریضوں کی تعداد میں ممکنہ اضافے کے خدشے کو دھیان میں رکھتے ہوئے جرمنی کے ہسپتال پوری طرح تیار ہیں۔  انہوں نے کہا کہ آبادی کے تناسب سے جرمنی میں انٹینسیو کیئر یونٹوں (آئی سی یو) کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

ویئلر نے کہا کہ دوسری بات یہ کہ اپریل اور مارچ میں جب یہ وبا عروج پر تھی تو ہم نے پہلی مرتبہ کے تجربات سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ ویئلر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ”اگر ہم تعداد کو قابو میں رکھ پاتے ہیں تو ہم اس صورت حال کو سنبھال لیں گے لیکن سب سے اہم چیز یہ ہے کہ ہم تعداد کو صرف اسی وقت قابو میں رکھ پائیں گے جب ہم ضابطوں پر پورا پورا عمل کریں گے۔"

Jens Spahn | Gesundheitsminister Deutschland Mundschutz
جرمن وزیر صحت اینس اسپان تصویر: Markus Schreiber/Reuters

وزیر صحت کورونا پازیٹیو 

جرمنی میں کورونا کے کیسز میں نئے ریکارڈ کی یہ خبر ایسے وقت میں آئی ہے جب جرمنی کے وزیر صحت اینس اسپان خود بھی بدھ کے روز کووڈ۔19پازیٹیو پائے گئے۔

جرمنی کی وزارت صحت نے کہا کہ 40 سالہ اسپان کو فوراً علیحدہ جگہ پر منتقل کردیا گیا ہے اور اب تک ان کے اند'ر سردی لگنے‘ جیسی علامات پائی گئی ہیں۔

وزارت صحت نے اسپان کے ساتھ رابطے میں آنے والے تمام افراد کو بھی اس حوالے سے مطلع کردیا گیا ہے۔ لیکن چانسلر انگیلا میرکل کی کابینہ کے کسی رکن کو علیحدہ جگہ پر منتقل نہیں کیا گیا ہے حالانکہ بدھ کے روز کئی اراکین نے وزیر صحت سے ملاقات کی تھی۔

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اس ہفتے کے اوائل میں شہریوں سے اپیل کی تھی کہ وہ کورونا وائرس کا پھیلاو کو روکنے کے لیے ہر ممکن تعاون کریں۔  انہوں نے لوگوں سے غیر ضروری سفر اور میل ملاقات سے ممکن حد تک اجتناب کرنے کی بھی درخواست کی تھی۔

ج ا/ص ز(ڈی پی اے، اے ایف پی، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں