جرمنی میں حماس کے مبینہ حامیوں کے خلاف پولیس کے چھاپے
16 مئی 2024ان چھاپوں سے قبل صوبائی وزارت داخلہ نے فلسطینی یکجہتی گروپ (پالَیسٹینا زولیڈاریٹیٹ ڈوئس برگ) کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔ یہ گروپ جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے شہر ڈوئس برگ میں متحرک تھا۔
اسرائیل پر حماس کا حملہ: مسلم تنظیمیں مذمت کریں: جرمن وزیر
جرمن حکام کے حزب اللہ کی حامی مشتبہ تنظیم کے خلاف چھاپے
صوبائی وزیرداخلہ ہیربرٹ روئل نے اس گروپ پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا، ''یہ پابندی درست وقت پر عائد کی گئی ہے اور اس سے ایک درست پیغام دیا گیا ہے۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا، ''متعدد مواقع پر فلسطین کے لیے یکجہتی میں یہود دشمنی کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا۔ اسی بنیاد پر اس تنظیم پر آج پابندی عائد کی جا رہی ہے۔‘‘
وزارتی بیان کے مطابق فلسطین یکجہتی ڈوئس برگ نامی گروپ نہ صرف ڈوئس برگ شہر بلکہ جرمنی بھر میں فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا کام کرتا ہے اور انیس سو سینتالیس کی سرحدوں کے مطابق ریاست فلسطین کی حمایت کرتا ہے۔ واضح رہے کہ انیس سو سینتالیس میں اسرائیل کا بطور ریاست کوئی وجود نہیں تھا۔ اسی تناظر میں یہ گروپ اسرائیل کے خلاف تمام تر فلسطینی مزاحمت کی بھی حمایت کرتا ہے اور اس میں عسکریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل پر حملوں کی حمایت بھی شامل ہے۔
اپنے بیان میں صوبائی وزارت داخلہ نے مزید کہا کہ یہ تنظیم اسرائیل مخالف اور یہود مخالف نظریات کی حامل ہے۔
بیان کے مطابق یہ گروپ مسلسل ریاست اسرائیل کے خلاف مظاہروں میں مصروف رہا ہے اور مشرق وسطیٰ کے تنازعے کا ذمہ دار اسرائیل کو سمجھتا ہے۔ اس تنظیم کی وجہ سے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان نہ صرف تشدد کو ہوا ملتی ہے، بلکہ جرمنی میں رہنے والے اسرائیلیوں اور یہودیوں کی زندگیوں پر بھی منفی اثرات پڑتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس پابندی کے بعد اس تنظیم کے تمام تر اثاثے ضبط کر لیے گئے ہیں اور اس کی آن لائن اور سوشل میڈیا سرگرمیوں کو بھی غیرقانونی قرار دے دیا گیا ہے۔
یہ بات اہم ہے کہ سات اکتوبر کو اسرائیل کے خلاف حماس کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد سے غزہ پٹی میں جنگ جاری ہے اور اسی تناظر میں جرمنی میں سامیت دشمن جرائم میں اضافہ بھی ہوا ہے، جس سے جرمنی میں مقیم یہودیوں کی سلامتی اور تحفظ سے متعلق سوالات کھڑے ہو رہے ہیں۔
ع ت / ا ا، م م (ڈی پی اے، اے ایف پی)