جرمنی : نیو نازی نظریات پھیلانے والے مشتبہ افراد گرفتار
4 نومبر 2010جرمن وفاقی پولیس BKA کے سربراہ ژورگ سرکے نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ بدھ کے دن دس جرمن صوبوں میں کم ازکم بائیس چھاپوں کے دوران یہ گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں جبکہ اس آپریشن میں 270 پولیس اہلکاروں نے حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ گرفتاریوں کے بعد انٹرنیٹ پر’مزاحمتی ریڈیو‘ چلانے والے مشتبہ افراد سے ابتدائی تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
جرمنی میں نازی خیالات یا علامات کے استعمال یا فروغ پر پابندی ہے۔ جرمن پولیس کے مطابق گرفتار کئے گئے مشتبہ افراد پر مجرمانہ گروپ بنانےاور نسلی بنیادوں پرنفرت پھیلانے کے جرم کےعلاوہ کئی دیگر الزامات کے تحت مقدمہ دائر کیا جائے گا۔ ژورگ سرکے نے کہا ہے کہ حالیہ عرصے میں انٹر نیٹ پر ایسی ویب سائٹس میں اضافہ نوٹ کیا گیا ہے، جو کٹر نظریات پر مبنی موسیقی سے نوجوان نسل کو اپنی طرف مبذول کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق گرفتار شدگان کی عمریں 20 اور 37 برس کے درمیان ہیں اور وہ انٹر نیٹ پر چلائے جانے والے ’مزاحمتی ریڈیو‘ میں یا تو انتظامی نوعیت کے فرائض سر انجام دے رہے تھے یا پھر ریڈیو پروگرام میں میزبانی کرتے تھے۔ جرمن حکام نے بتایا ہے کہ ان چھاپوں کے دوران پولیس نے کئی کمپیوٹرز، ہارڈ ویئرز، موبائل فونز اور دیگر تکنیکی سامان اپنے قبضے میں لے لیا ہے، جو اس ریڈیو کو چلانے کے لئے استعمال کیا جاتا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ اس انٹرنیٹ ریڈیو کا مرکزی سرورکمپیوٹر امریکہ میں ہے جبکہ چوبیس گھنٹے نشریات پیش کرنے والے اس ریڈیو کو دنیا کے کسی بھی خطے میں سنا جا سکتا تھا۔ ژورگ سرکے نے کہا ہے کہ یہ گرفتاریاں ایسے لوگوں کے لئے ایک سبق ثابت ہوں گی، جو نفرت انگیز مواد پھیلانے کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: شادی خان سیف