جرمنی کے بہترین تفریحی پارک
اورلانڈو اور پیرس کے تفریحی پارک دنیا میں مشہور ہیں لیکن اب جرمنی بھی پیچھے نہیں رہا۔ بڑے شہروں سے عموماً ذرا فاصلے پر واقع جرمن تفریحی پارکوں میں بھی وہ سارے جھولے موجود ہیں، جن میں بیٹھنے والوں کی چیخیں نکل جاتی ہیں۔
رُسٹ: یورپ پارک
یہ پارک جنوبی جرمنی کے 4 ہزار کی آبادی والے قصبے رُسٹ میں واقع ہے۔ 2015ء میں اسے تقریباً 5.5 ملین شائقین دیکھنے کے لیے گئے، یوں یہ شائقین کی سب سے زیادہ تعداد کے حوالے سے دنیا کے دس بڑے تفریحی پارکوں میں سے ایک تھا۔ دَس مختلف شعبے اور ایک سو سے زیادہ مختلف قسم کے مشینی جھولے لوگوں کو بور نہیں ہونے دیتے۔ ’یورپ پارک‘ میں پانچ ہوٹلز کے ساتھ ساتھ ایک سینما گھر اور کیمپنگ کے لیے مخصوص ایک احاطہ بھی ہے۔
گُنس برگ: لیگو لینڈ
باویریا میں 20 ہزار کی آبادی والے قصبے گُنس برگ میں واقع لیگو لینڈ نامی پارک کو ہر سال تقریباً ایک ملین شائقین دیکھنے کے لیے جاتے ہیں۔ جرمنی کی کئی قابل دید اور مشہور عمارات آپ کو ماڈل کی صورت میں یہیں مل جائیں گی، خواہ وہ نوئے شوان شٹائن کا محل ہو یا پھر برلن میں پارلیمان کی عمارت۔ یہ تمام ماڈل ایک اور بیس کے تناسب کے ساتھ بنائے گئے ہیں یعنی کوئی بھی حقیقی عمارت یہاں موجود ماڈل سے بیس گنا بڑی ہے۔
بروہل: فانٹازیا لانڈ (فینٹیسی لینڈ)
چھوٹا سا شہر بروہل کولون سے کچھ ہی دور واقع ہے، جہاں آپ فانٹازیا لانڈ نامی تفریحی پارک میں ایک دیو مالائی دنیا میں گم ہو سکتے ہیں۔ 1967ء میں تعمیر کیا جانے والا یہ پارک یورپ کے سب سے پرانے تفریحی پارکوں میں سے ایک ہے۔ کسی زمانےمیں یہاں دیو مالائی داستانوں کے کردار بڑی بڑی پتلیوں کی صورت میں دیکھے جا سکتے تھے تاہم آج کل اس میں ہر طرح کے تیز رفتار مشینی جھولے شائقین کا دل بہلانے کے لیے موجود ہیں۔
ہیمبرگ: چھوٹے سائز کا ونڈر لینڈ
یہ تفریحی پارک جرمنی کے بندرگاہی شہر ہیمبرگ کے تاریخی علاقے ’شپائیشر اشٹٹ‘ میں واقع ہے۔ یہاں کا ریل گاڑیوں کے ماڈلز کا نمونہ پوری دنیا میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا نمونہ ہے، جس کے لیے تیرہ کلومیٹر طویل پٹڑیاں بچھائی گئی ہیں۔ یہاں تقریباً چَودہ ہزار بوگیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔ سب سے بڑی ریل گاڑی کی لمبائی چَودہ میٹر ہے۔ سن 2020ء تک اس ریلوے ٹریک میں مزید سات کلومیٹر کا اضافہ کر دیا جائے گا۔
زولٹاؤ: ہائیڈے پارک
ساڑھے آٹھ لاکھ مربع میٹر پر پھیلا ہوا یہ تفریحی پارک رقبے کے اعتبار سے رُسٹ کے ’یورپ پارک‘ کے بعد جرمنی کا دوسرا بڑا پارک ہے۔ اس تفریحی پارک ہی کی وجہ سے صوبے لوئر سیکسنی کا چھوٹا سا شہر زولٹاؤ پورے جرمنی میں مشہور ہے۔ پندرہ سال سے اس میں ’اوپا‘ نام کی یہ رولر کوسٹر شائقین کو محظوظ کر رہی ہے، اس میں بیٹھنا اس پارک کی سیر کو جانے والا ہر شخص اپنے لیے لازمی خیال کرتا ہے۔
سیرکسڈورف: ہنزا پارک
کسی رولر کوسٹر میں بیٹھنےکے بعد سیدھا سمندر میں چھلانگ لگانے کی خواہش ہو، تو سیرکسڈورف کے عین سمندر کے کنارے واقع ہنزا پارک میں جائیں، جہاں شائقین کی تفریح طبع کے لیے 125 مختلف مقامات تعمیر کیے گئے ہیں، جن میں ایک واٹر سرکس کے ساتھ ساتھ پانی کے اندر سے گزرنے والے 5 مشینی جھولے بھی شامل ہیں۔ سیرکسڈورف کی آبادی 1590 نفوس پر مشتمل ہے لیکن اس پارک کی سیر کے لیے سالانہ ڈیڑھ ملین شائقین یہاں آتے ہیں۔
زِنڈل فِنگن: سینسا پولِس
خراب موسم میں کھلے آسمان تلے واقع تفریحی پارکوں میں بھی سیر کا لطف باقی نہیں رہتا لیکن جرمن صوبے باڈن وُرٹمبرگ کے شہر زِنڈل فِنگن میں دَس ہزار مربع میٹر رقبے پر پھیلا ہوا سینسا پولِس تفریحی پارک ایک ہی چھت کے نیچے ہے اور وہاں خواب موسم میں بھی مزے سے سیر و تفریح کی جا سکتی ہے۔
ہالبے: ٹراپیکل آئی لینڈز
جرمن دارالحکومت برلن کے قریب ’ٹراپیکل آئی لینڈز‘ نامی تفریحی پارک دنیا کے ایسے سب سے بڑے ہال کے نیچے بنایا گیا ہے، جو کسی طرح کے اندرونی ستونوں کے بغیر کھڑا ہے۔ یہ پارک سارا سال اور دن رات کھلا رہتا ہے اور سالانہ پانچ اور دس لاکھ کے درمیان سیاح اس کی سیر کے لیے جاتے ہیں۔ اگرچہ اس پارک کے نزدیک کوئی سمندر نہیں لیکن اس ہال کے اندر ساحل سمندر کا لطف اٹھایا جا سکتا ہے۔
ہوڈن ہاگن: سیرنگیتی پارک
اگر جنگلی جانوروں کو قریب سے دیکھنے کے لیے آپ افریقہ کے کسی پارک میں نہیں جانا چاہتے تو آپ جرمنی کے اندر تقریباً ایک سو بیس ہیکٹر رقبے پر پھیلے سیرنگیتی پارک میں جا سکتے ہیں، جہاں گینڈوں سے لے کر شیروں تک تقریباً ڈیڑھ ہزار جانور موجود ہیں۔ اگر لوگ ایک دن میں سارا پارک نہ دیکھ پائیں اور مزید دیکھنے کے بھی خواہش مند ہوں تو یہاں رات کو قیام کی بھی سہولت موجود ہے۔
سِرن ڈورف: پلے موبیل فَن پارک
بچپن کے دور کے ہر طرح کے کھلونے اور ہر طرح کے کھیلوں کے کردار سِرن ڈورف کے پلے موبیل فَن پارک میں بڑے سائز میں دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ تفریحی پارک نوّے ہزار مربع میٹر رقبے پر تعمیر کیا گیا ہے۔ بچے یہاں ہر طرح سے کھیل کُود کے مزے لے سکتے ہیں۔