1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

 جرمنی، گزشتہ برس مہاجرین پر بیس بلین یورو کے اخراجات

صائمہ حیدر
24 مئی 2017

 ایک رپورٹ کے مطابق اس خطیر رقم کا ایک چوتھائی حصہ اُن مہاجرین کی مد میں خرچ ہوا جو اپنی پناہ کی درخواستوں پر فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں جبکہ نصف رقم جبری مہاجرت کے اسباب کے سد باب پر خرچ کی گئی۔

https://p.dw.com/p/2dXF1
Deutschland Asylbewerber in Berlin Symbolbild
5.5 بلین یورو کی رقم ایسے مہاجرین پر خرچ کی گئی جن کی پناہ کی درخواستوں پر کارروائی ابھی مکمل نہیں ہوئیتصویر: Getty Images/S. Gallup

 جرمن حکومت کی جانب سے جاری ایک رپورٹ کے اعداد وشمار کے مطابق حکومت نے نو اعشاریہ تین بلین یورو اپنی سولہ ریاستوں کو مہاجرین کی دیکھ بھال پر ہونے والے اخراجات کے لیے فراہم کیے جبکہ 11 بلین یورو جبری مہاجرت اور غیر قانونی نقل مکانی کے اسباب کی روک تھام کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر خرچ ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق 5.5 بلین یورو کی رقم ایسے مہاجرین پر خرچ کی گئی جن کی پناہ کی درخواستوں پر کارروائی ابھی مکمل نہیں ہوئی اور جنہیں جرمن حکومت کی جانب سے ابھی تک مہاجر کی حیثیت نہیں دی گئی۔ دو بلین یورو جرمنی میں مہاجرین کے انضمام کے مختلف منصوبوں پر خرچ ہوئے جبکہ 400 ملین یورو پناہ گزینوں کی رہائش کی مد میں لگے۔

 350 ملین یورو ایسے کم عمر مہاجرین کی دیکھ بھال پر خرچ کیے گئے جو بغیر کسی سرپرست کے جرمنی آئے۔ سن 2015 میں وسیع پیمانے پر تارکینِ وطن کی جرمنی آمد پر جرمن رائے عامہ بڑی حد تک مثبت رہی۔

Deutschland junge Flüchtlinge - Integration
350 ملین یورو ایسے کم عمر مہاجرین کی دیکھ بھال پر خرچ کیے گئے جو بغیر کسی سرپرست کے جرمنی آئےتصویر: Getty Images/S. Gallup

رائے عامہ کے مختلف جائزوں کی رُو سے قریب چالیس فیصد جرمن شہریوں کا یہ ماننا تھا کہ اُن کا ملک مہاجرین کے بحران سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جرمن وزارتِ خزانہ کے مطابق 11 بلین یورو ایسے منصوبوں پر لگائے گئے جو مہاجرت کا سبب بننے کی وجوہات کی بیخ کنی کے لیے شروع کیے گئے ہیں۔

 سن 2015 میں جرمنی میں قریب دس لاکھ مہاجرین کی آمد کے بعد سے چانسلر انگیلا میرکل کی ملک میں مشرقِ وسطی اور افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے تارکینِ وطن کے آزادانہ داخلے کی پالیسی کو بہت تنقید کا سامنا رہا ہے۔ تاہم گزشتہ ایک برس میں حکومت کی جانب سے پناہ کے سخت قوانین متعارف کرانے کے بعد سے جرمنی میں مہاجرین کی آمد میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔