جرمن الیکشن، میرکل کی پارٹی کی بدترین کارکردگی
26 ستمبر 2021اتوار کو ہونے والے جرمن پارلیمانی الیکشن کے ابتدائی نتائج کے مطابق انگیلا میرکل کی سیاسی جماعت سی ڈی یو اور سوشل ڈیموکریٹس کو تقریبا ایک جتنے ووٹ ہی ملے ہیں۔
ایگزٹ پولز کو میرکل کے قدامت پسند سیاسی اتحاد کے لیے بدترین نتائج قرار دیا جا رہا ہے۔ سن 1949 کے بعد سی ڈی یو اور سی ایس یو کے اتحاد کو پہلی مرتبہ اتنے کم ووٹرز کی حمایت حاصل ہوئی ہے۔
اتوار کی شب تیسرے ایگزٹ پولز کے مطابق سب سے آگے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) ہے، جسے 25.5 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں سوشل ڈیموکیٹس نے پانچ فیصد زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں۔
ایس پی ڈی کی طرف سے چانسلر کے امیدوار اولاف شولس نے ایگزٹ پولز کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام نے فیصلہ سنا دیا ہے کہ وہ جرمن ایوان میں ایک نئی حکومت اور انہیں (شولس کو) چانسلر کے عہدے پر دیکھنا چاہتے ہیں۔
سی پی ڈی کے سیکرٹری جنرل میشائل کیلنر کی طرف سے امید ظاہر کی گئی ہے کہ ان کی سیاسی جماعت گرین پارٹی اور فری ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت سازی کر سکتی ہے۔
الیکشن کے ابتدائی نتائج کے مطابق گرین پارٹی کو 13.8 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ تحفظ ماحولیات کا نعرہ لگانے والی اس پارٹی نے گزشتہ الیکشن کے مقابلے میں 4.9 فیصد ووٹ زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں۔
اس پارٹی کی رہنما نے اس کامیابی کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جرمن عوام نے تحفظ ماحول کے لیے اپنی آواز بلند کر دی ہے۔
فری ڈیموکریٹک پارٹی (ایف ڈی پی) کو 11.7 فیصد ووٹ ملے ہیں، جو گزشتہ الیکشن کے مقابلے میں ایک فیصد زیادہ بنتے ہیں۔ ممکنہ طور پر ایف ڈی پی اور گرین پارٹی سوشل ڈیموکریٹس کے ساتھ اتحاد بناتے ہیں تو انہیں حکومت سازی کے لیے مطلوبہ پچاس فیصد اکثریت حاصل ہو جائے گی۔
سی ڈی ڈیو کی 'ناکامی‘
جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے سیاسی اتحاد کے لیے سن 2021 کے الیکشن کے نتائج کو بدترین قرار دیا جا رہا ہے۔ گو کہ اس الیکشن میں سی ڈی یو اور سی ایس یو مجموعی طور پر دوسرے نمبر پر ہے اور اسے 24.5 فیصد ووٹرز کی حمایت حاصل ہوئی ہے لیکن گزشتہ الیکشن کے مقابلے میں 8.4 فیصد ووٹرز نے اس کی حمایت ختم کر دی ہے۔
عملی طور پر دیکھا جائے سی ڈی یو بھی اس پوزیشن میں ہے کہ وہ گرین پارٹی اور ایف ڈی پی کے ساتھ مل کر حکومت بنا سکتی ہے۔
انگیلا میرکل سن دو ہزار پانچ سے ملک کی چانسلر ہیں۔ ناقدین کے مطابق میرکل کی طرف سے الیکشن میں حصہ نہ لینے کے باعث ان کہ پارٹی کو نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
تاہم سی ڈی یو اور سی ایس یو کی طرف سے چانسلر کے امیدوار آرمین لاشیٹ نے برلن میں اپنے الیکشن دفتر میں حامیوں سے خطاب میں کہا ہے کہ وہ بھرپور کوشش کریں گے کہ وہ نئی حکومت سازی کے عمل میں کامیاب ہو جائیں گے۔
ان ناتئج کے مطابق دائیں بازو کے نظریات کی حامل متبادل برائے جرمنی (اے ایف ڈی) کو 10.9 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ مذکورہ بالا ابتدائی نتائج حتمی نہیں ہیں اور ان میں تبدیلی ممکن ہے۔ اس الیکشن کے حتمی و سرکاری نتائج آئندہ کچھ دنوں میں سامنے آ جائیں گے۔
ع ب / ش ح (اے پی، ڈی پی اے)