جرمن ریل نیٹ ورک کے لیے 86 ارب یورو کا پیکیج
14 جنوری 2020وفاقی وزیر ٹرانسپورٹ آندریاس شوئیر اور وزیر خزانہ اولاف شولز نے جرمن ریلوے نیٹ ورک کے سربراہ رچرڈ لوٹس کے ساتھ ہونے والے ایک معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے تحت جرمن ریلوے نظام کو سن دو ہزار انتیس تک مزید موثر اور جدید بنانے کے لیے چھیاسی ارب یورو کی خطیر رقم خرچ کی جائے گی۔
منگل کے روز ہونے والے اس معاہدے کے تحت جرمنی میں ٹرانسپورٹ کو جدید بنانے کا حکومتی ادارہ برائے خدمت اور مالی اعانت (ایل یو ایف وی) باسٹھ ارب یورو فراہم کرے گا جبکہ جرمن ریل نیٹ ورک (ڈوئچے بان) چوبیس ارب یورو خود خرچ کرے گا۔
اتنے ارب یورو کہاں خرچ ہوں گے؟
وفاقی وزارت برائے ٹرانسپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق سالانہ دو ہزار کلومیٹر طویل ریل کی نئی پٹریاں بچھانے کے ساتھ ساتھ دو ہزار ریل کانٹوں کی بھی تجدید کی جائے گی۔ اسی طرح سن دو ہزار تیس تک تقریبا دو ہزار ریلوے پلوں کی مرمت بھی اس منصوبے میں شامل ہے۔ سات ارب یورو صرف سگنل باکس ٹیکنالوجی کو بہتر بنانے کے لیے وقف کیے گئے ہیں۔
جرمن حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق آئندہ دس برسوں میں تحفظ ماحول کی وجہ سے ٹرین سے سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد دو گنا ہو جائے گی۔ جاری ہونے والے بیان کے مطابق مسافروں کو براہ راست فائدہ اس صورت میں بھی پہنچے گا کہ بہت سی ٹرینوں کے اسٹاپ کم کر دیے جائیں گے اور پلیٹ فارمز کو بہتر سہولیات سے مزین کیا جائے گا۔ اسی طرح اگر مستقبل میں کسی ریلوے ٹریک پر مرمت کا کام ہوتا ہے تو اس سے ریل گاڑیاں تاخیر سے نہیں پہنچیں گی کیوں کہ انہیں متبادل ریلوے لائنوں پر چلایا جا سکے گا۔
وزیر ٹرانسپورٹ کا اس معاہدے کے بعد کہنا تھا کہ ریلوے نیٹ ورک کو جدید بنانے کے لیے ریکارڈ مالی پیکیج فراہم کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق نئی نسل کے لیے ریل نیٹ ورک کا یہ ایک نیا دور ثابت ہو گا۔
جرمن ریل نیٹ ورک کے سربراہ لوٹس کا کہنا تھا، ''بنیادی ڈھانچہ معیاری کارکردگی اور ٹرینوں کے وقت پر پہنچنے کی اساس ہے۔ ریل نیٹ ورک زیادہ مضبوط اور قابل اعتماد ہو جائے گا اور ریلوے اسٹیشن بھی پرکشش بنائے جائیں گے۔‘‘
ا ا / م م (اے ڈی پی، آر ٹی آر)