1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن پارلیمانی انتخابات، ووٹنگ آخری مراحل میں داخل

26 ستمبر 2021

يورپ کی سب سے بڑی معيشت کے حامل ملک جرمنی ميں آج پارلیمانی انتخابات کا انعقاد ہو رہا ہے۔ چانسلر انگيلا ميرکل کا سولہ برس پر محيط اقتدار اور اس کے ساتھ ہی جرمن سياست کا ايک باب ختم ہونے کو ہے۔

https://p.dw.com/p/40s1x
BTW 2021 Deutschland Wahllokal Berlin
تصویر: Markus Schreiber/AP Photo/picture alliance

 جرمنی ميں آج بروز اتوار پارلیمانی انتخابات کے حوالے سے ووٹنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ ووٹ ڈالنے کا عمل مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے سے شروع ہو چکا ہے اور شام چھ بجے تک جاری رہے گا۔ ملک بھر ميں لگ بھگ اٹھاسی ہزار پولنگ اسٹيشنز پر ووٹنگ جاری ہے اور ساڑھے چھ لاکھ رضاکار ان اسٹيشنز پر خدمات سر انجام دے رہے ہيں۔ اليکشن ميں اس بار مجوعی طور پر سينتاليس جماعتيں حصہ لے رہی ہيں۔ پارليمان ميں نمائندگی حاصل کرنے کے ليے کسی بھی جماعت کے ليے کم از کم پانچ فيصد عوامی تائيد حاصل کرنا لازمی ہے۔ اس اليکشن ميں 60.4 ملين افراد ووٹ ڈالنے کے اہل ہيں۔

جرمن انتخابات: چانسلر امیدواروں کے درمیان آخری مباحثہ

 میرکل دور کے بعد حکومت قائم کرنا ایک طویل مرحلہ

آرمین لاشیٹ: سی ڈی یو کے امیدوار برائے چانسلر

کرسچيئن ڈيموکريٹک يونين (CDU) اور صوبہ باويريا ميں اس کی اتحادی جماعت کرسچيئن سوشل يونين (CSU)، فری ڈيموکريٹس (FDP)، ماحول دوست گرين پارٹی، دائيں بازو کی عواميت پسند جماعت آلٹرنيٹوو فار ڈوئچلانڈ (AfD) اور سوشلسٹ ليفٹ پارٹی گزشتہ چار برسوں کے دوران پارليمان کا حصہ رہی ہيں۔

جرمن الیکشن میں پاکستانی نژاد خاتون امیدوار، مصباح خان

جرمن اليکٹورل سسٹم کيسے کام کرتا ہے؟

جرمن اليکٹورل سسٹم ذرا مختلف طريقے سے کام کرتا ہے۔ آج براہ راست چانسلر کا انتخاب نہيں ہو گا بلکہ ووٹرز پارليمان کے ارکان چنيں گے۔ ہر ووٹر دو ووٹ ڈال سکتا ہے۔ پہلا ووٹ ضلعی نمائندے کے انتخاب کے ليے ہوتا ہے۔ اس سے يہ بات يقينی ہو جاتی ہے کہ ملک کے ہر ضلعے اور خطے سے کوئی نہ کوئی رکن پارليمان تک لازمی پہنچے۔ جرمنی ميں مجموعی طور پر 299 اليکٹورل ڈسٹرکٹس ہيں۔ پھر دوسرا ووٹ کسی سياسی پارٹی کو ڈالا جاتا ہے، جس سے بنڈس ٹاگ يا پارليمان تشکيل دی جاتی ہے۔

ہيکنگ کے خطرے کو مد نظر رکھتے ہوئے جرمنی ميں اليکشن روايتی طريقہ کار ہی سے ہو رہے ہيں۔ ايگزٹ پولز کے نتائج فوری طور پر چھ بجے تک متوقع ہيں مگر يہ حتمی نہيں ہوتے اور سياسی پارٹياں انہيں چيلنج کر سکتی ہيں۔ نو منتخب نمائندگان کو تيس دنوں کے اندر اندر پارليمان کے اجلاس ميں شرکت کرنی ہوتی ہے، گو کہ حکومت کا قيام اس وقت تک ضروری نہيں۔  حکومت سازی کا مرحلہ چند ماہ تک چل سکتا ہے۔ نئی حکومت پچاس فيصد سے زيادہ اکثريت حاصل کرنے اور چانسلر کے انتخاب کے بعد ہی عمل ميں آتی ہے۔ بعد ازاں چانسلر کابينہ کے ارکان و وزراء کا اعلان کرتا ہے۔ اس وقت تک ميرکل ہی حکومت سنبھاليں گی۔

ع س / ا ا (ڈی پی اے)