1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتپاکستان

جمود کا شکار سی پیک منصوبہ، پاکستانی وزیر اعظم چین پہنچ گئے

1 نومبر 2022

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف آج منگل کے روز اپنے ایک سرکاری دورے پر چینی دارالحکومت بیجنگ پہنچ گئے۔ اس دورے کے دوران وہ پاکستان میں ایک بہت بڑے چینی سرمایہ کاری منصوبے میں پائے جانے والے جمود کے خاتمے کی کوشش کریں گے۔

https://p.dw.com/p/4Ivl4
National flags of China and Pakistan are hung up at the Tian'anmen Square to welcome Pakistan Prime Minister
بیجنگ میں استقبال: شہباز شریف کا اس سال اپریل میں وزیر اعظم بننے کے بعد سے چین کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہےتصویر: MAXPPP/dpa/picture alliance

مجموعی طور پر تقریباﹰ 65 بلین ڈالر مالیت کا چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور یا سی پیک نامی منصوبہ 2015ء میں شروع کیا گیا تھا لیکن گزشتہ چند برسوں میں اس پر عمل درآمد کی رفتار بہت سست ہو چکی ہے۔

سی پیک (CPEC) پروجیکٹ کے تحت چین پاکستان میں خاص طور پر ترقیاتی اور توانائی کے شعبوں میں ایسی بہت بڑی سرمایہ کاری کر رہا ہے، جو چینی صدر شی جن پنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ اینیشی ایٹیو (BRI) کا حصہ ہے۔ اس اینیشی ایٹیو کے ذریعے چین بیرونی دنیا کے ساتھ اپنے زمینی، ریل اور سمندری رابطے مزید بہتر بنانا چاہتا ہے۔

بطور وزیر اعظم شہباز شریف کا پہلا دورہ چین

اسلام آباد اور بیجنگ ہمیشہ ہی ایک دوسرے کے قریبی اتحادی رہے ہیں اور اپنے اس دو روزہ دورے کے دوران شہباز شریف چینی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں دونوں ہمسایہ ریاستوں کے اقتصادی روابط کے علاوہ علاقائی سلامتی کے موضوع پر بھی بات چیت کریں گے۔

سی پیک اتھارٹی کیوں ختم کی جا رہی ہے؟

گوادر پورٹ ’ترقی کا زینہ‘

پاکستان: مہنگائی 47 سال کی بلند ترین سطح پر

شہباز شریف کا اس سال اپریل میں ملکی وزیر اعظم بننے کے بعد سے چین کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہے۔ انہیں اس دورے کی دعوت چینی وزیر اعظم لی کیچیانگ نے دی تھی۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چین میں پاکستانی وزیر اعظم اپنے مذاکرات میں یہ کوشش بھی کریں گے کہ اپنے ملک کی بحران زدہ اقتصادی اور مالیاتی صورت حال میں بہتری کے لیے بیجنگ حکومت سے پاکستان کو دیے گئے قرضوں میں کچھ ریلیف بھی حاصل کریں۔

سکیورٹی خدشات، بلوچستان میں غیر ملکیوں کی سرگرمیاں محدود

پاکستان کے ذمے اس وقت مختلف ممالک کی طرف سے دیے گئے دو طرفہ قرضوں کی مجموعی مالیت تقریباﹰ 27 بلین ڈالر بنتی ہے۔ ان میں سے اکیلے چین ہی نے پاکستان کو تقریباﹰ 23 بلین ڈالر کے قرضے دے رکھے ہیں۔

تیسری مرتبہ صدر منتخب ہونے کے بعد شی سے ملنے والے پہلے غیر ملکی رہنما

پاکستان اور چین کے مابین دو ہمسایہ ممالک کے طور پر قریبی تعلقات کی گہرائی کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ شہباز شریف ایک طرف اگر بطور وزیر اعظم آج پہلی مرتبہ بیجنگ گئے ہیں، تو دوسری طرف وہ چینی صدر شی جن پنگ سے ان کے تیسری مرتبہ سربراہ مملکت منتخب ہونے کے بعد سے ملاقات کرنے والے پہلے غیر ملکی رہنما ہوں گے۔

اسحاق ڈار چوتھی مرتبہ وزیر خزانہ بن گئے

شہباز شریف نے اپنےا س دورے کے حوالے سے کہا، ''چینی قیادت کے ساتھ میری بات چیت میں دیگر امور کے علاوہ بنیادی توجہ اس بات پر مرکوز رہے گی کہ سی پیک منصوبے کو دوبارہ پوری طرح متحرک اور فعال بنایا جانا چاہیے۔‘‘

شہباز شریف اپنے ساتھ جس وفد کو لے کر چین گئے ہیں، اس میں خاص طور پر ان کی کابینہ کے خزانے اور توانائی کے وزراء بھی شامل ہیں۔

م م / ا ا (روئٹرز، ڈی پی اے)