جنرل پیٹریاس آج افغانستان سے رخصت ہو رہے ہیں
18 جولائی 2011افغانستان میں امریکی افواج کی کمان آج پیر کے روز جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل ڈیوڈ روڈریگیز لے رہے ہیں۔ اس حوالے سے آج افغانستان میں ایک تقریب منعقد کی جا رہی ہے جس میں امریکی افواج کے سربراہ ایڈمرل مائک مولن بھی شرکت کر رہے ہیں۔ ایڈمرل مائک مولن افغانستان کے دورے پر ہیں اور انہوں نے گزشتہ روز افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کی۔ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس اب امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سربراہ کا عہدہ سنبھال رہے ہیں۔
جنرل پیٹریاس اپنا عہدہ جنرل روڈریگیز کو ایک ایسے وقت سونپ رہے ہیں جب ایک ہفتے کے اندر افغان صدر حامد کرزئی کے دو قریبی ساتھیوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ اتوار کے روز مسلح حملہ آوروں نے کابل میں افغان صدر حامد کرزئی کے سینئر مشیر جان محمد خان کو ہلاک کردیا۔ قبل ازیں صدر کرزئی کے بھائی کو انہی کے محافظ نے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ یہ صورت حال افغان حکومت کے لیے تو پریشانی کا باعث ہے ہی، امریکہ اور نیٹو کے لیے بھی یہ ایک پریشان کن امر ہے، جو افغانستان سے اپنی افواج کے انخلاء کے مرحلہ وار عمل کو پر امن دیکھنا چاہتے ہیں۔
گزشتہ روز صوبہ بامیان کی سکیورٹی ذمہ داریاں باقاعدہ طور پر افغانستان کی مقامی فوج کے حوالے کی گئیں۔ امریکی صدر باراک اوباما کے اعلان کے مطابق اگلے برس موسم گرما تک تینتیس ہزار امریکی افواج کو افغانستان سے واپس بلا لیا جائے گا اور سات علاقوں میں سکیورٹی کی ذمہ داری افغان فورسز کے حوالے کر دی جائیں گی۔ تاہم مبصرین کے مطابق طالبان عسکریت پسندوں کی یہ خواہش ہو گی کہ وہ انخلاء کے اس عمل کو سبوتاژ کر کے دنیا کو یہ بتا سکیں کہ امریکہ اور نیٹو کو افغانستان میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: افسر اعوان